وزیراعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ دہشت گردی کا سرکچلے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا، دہشت گردی کے ناسورکوکچلنےکے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا اور ایک پیج پر آنا ہوگا۔ وزیراعظم نے پارا چنار امن معاہدے پر تمام فریقوں کو مبارک باد دیتے ہوئےکہا کہ پارہ چنار میں جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ایسا دلخراش واقعہ قیامت تک نہیں ہونا چاہیے۔
ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیرا عظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ذاتی پسند اور نا پسند سے بالاتر ہوکر فیصلے کریں گے تو کامیابی ملےگی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سکیورٹی فورسز روزانہ کی بنیاد پر شہادتیں دے رہی ہیں۔
وزیراعظم نے پارا چنار امن معاہدے پر تمام فریقوں کو مبارک باد دیتے ہوئےکہا کہ پارہ چنار میں جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ایسا دلخراش واقعہ قیامت تک نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق دن رات کام ہو رہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے، میکرواکنامک انڈیکیٹر بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی 2018 کے بعد 4.1 فیصد پر آئی ہے، پانچ ماہ میں ترسیلات زر میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 12 ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں،اسٹاک ایکس چینج تاریخ کی بلند ترین سطح پرہے، یہ سب کامیابیاں ٹیم منیجمنٹ کی مرہون منت ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ساڑھے 9 ماہ میں حکومت کو بیرونی و اندرونی خلفشار کا سامناکرنا پڑا، باہمی تعاون اور اجتماعی کاوشوں سےچیلنجز کامقابلہ کیا، سینٹرل ایشیا کی ریاستوں سے ہمارے بہترین تعلقات ہیں، سب چاہتے ہیں پاکستان سے روابط بڑھیں، ایکسپورٹ ہو، سعودی عرب، یو اے ای اور قطر کے ساتھ ایم او یو سائن ہوئے ہیں۔