"میں نے 13 سال کی عمر میں پہلی بار گٹار بجانا شروع کیا تھا۔ میری والدہ نے مجھے گٹار خرید کر دیا، کیونکہ ہمارے گھر میں موسیقی کا شوق عام تھا۔ اس لیے مجھے اس دنیا میں قدم رکھنے میں کبھی کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔" شہزاد رائے کا یہ اعتراف حالیہ دنوں میں نیوز 365 کے شو میں ہونے والے انٹرویو میں سامنے آیا۔ ان کی اس گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں انہوں نے اپنی عمر اور کیریئر کے دلچسپ پہلوؤں پر بات کی۔
شہزاد نے مزید بتایا کہ اسکول کے دنوں میں گٹار بجانے پر انہیں اکثر مار پڑتی تھی۔ اسی تلخ تجربے نے انہیں اسکولوں میں بچوں کو مارنے کے خلاف مہم چلانے پر مجبور کیا۔ "مجھے لگا کہ میرے جیسے بچوں کو بچانے کے لیے کچھ کرنا ضروری ہے، اور اس مہم کو چلانا میری ذمہ داری بن گئی۔ خوشی ہے کہ اس میں کامیابی ملی۔"
اپنے موسیقی کے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے شہزاد نے کہا کہ 2009 میں انہوں نے پہلا سیاسی پس منظر پر مبنی میوزک ایلبم ریلیز کیا، جسے بے پناہ پذیرائی ملی۔ اس کے بعد انہوں نے سیاسی اور سماجی مسائل پر مختلف گانے تخلیق کیے۔
انٹرویو کے دوران شہزاد نے اپنے پہلے بڑے کنسرٹ کا بھی ذکر کیا، جب 1998 میں انہیں امریکا میں جنید جمشید، سجاد علی اور علی حیدر کے ساتھ پرفارمنس کا موقع ملا۔ "میں ان سب میں سب سے کم عمر تھا، اور 19 سال کی عمر میں سینیئر گلوکاروں کے ساتھ اسٹیج پر جانا بہت خاص تجربہ تھا۔ مذاق بھی ہوتا تھا، اور سیکھنے کا موقع بھی ملا۔"
شہزاد رائے کی عمر ہمیشہ ہی لوگوں کے لیے معمہ بنی رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جوان رہنے کے طعنوں پر محض مسکرا دیتے ہیں۔ ہنستے ہوئے وہ کہتے ہیں، "شاید میں نے عمر کے نہ بڑھنے سے متعلق سپریم کورٹ سے کوئی اسٹے آرڈر لے رکھا ہے۔" ان کی اس بات نے مداحوں کو ہمیشہ ہنسنے پر مجبور کیا ہے، اور سوشل میڈیا پر اس پر خاصی چہل پہل بھی رہتی ہے۔