مادھوری کے ساتھ فلم کے لئے کاسٹ کیا گیا لیکن۔۔ عدنان شاہ ٹیپو سے مل کر گلزار کیوں شرمندہ ہوگئے تھے؟

ہماری ویب  |  Oct 21, 2024

"جب میں بھارت کام کرنے گیا تو گلزار صاحب سے ملاقات ہوئی۔ کسی نے مجھے ان کے لیے پاکستان سے کرتا دیا تھا، جب میں انہیں دینے گیا تو انہوں نے مجھ سے پوچھا، آپ یہاں کیوں آئے ہیں اور آپ کیا کرتے ہیں؟ میں نے جواب دیا کہ میں ایک اداکار ہوں اور مہیش بھٹ کی فلم میں مرکزی ولن کا کردار ادا کرنے آیا ہوں۔ اس پر گلزار صاحب نے مجھے دوبارہ دیکھا اور ندامت کا اظہار کیا کہ 'آپ تو چہرے سے ہی آرٹسٹ لگتے ہیں، آپ کو کیسے نہیں پہچان سکا۔' بعد میں انہوں نے مجھے ایک ہفتے بعد کھانے پر مدعو بھی کیا۔"

سینئر اداکار عدنان شاہ ٹیپو نے اپنے کیریئر کی کہانیوں اور زندگی کے منفرد تجربات پر کھل کر بات کی۔ فیصل قریشی کو دیے گئے انٹرویو میں، انہوں نے کئی دلچسپ واقعات شیئر کیے جنہوں نے ان کی زندگی اور سوچ پر گہرا اثر ڈالا۔

اداکار نے ایک یادگار واقعہ سنایا جب وہ بھارت کام کے لیے گئے تھے۔ ایک موقع پر معروف شاعر اور نغمہ نگار گلزار صاحب سے ملاقات ہوئی، اور انہیں گلزار صاحب کے لیے پاکستان سے ایک کرتا تحفے میں لایا گیا تھا۔ جب وہ انہیں کرتا دینے پہنچے تو گلزار صاحب نے پوچھا کہ وہ بھارت کیوں آئے ہیں اور کیا کام کرتے ہیں؟ اس پر ٹیپو نے انہیں بتایا کہ وہ مہیش بھٹ کی فلم میں مرکزی ولن کا کردار ادا کر رہے ہیں، جس پر گلزار صاحب نے ندامت کے ساتھ کہا کہ "آپ تو دیکھنے میں ہی آرٹسٹ لگتے ہیں، کیسے نہیں پہچان سکا!" بعد میں گلزار صاحب نے انہیں کھانے کی دعوت بھی دی۔

ٹیپو نے اپنی خوش نصیبی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کی چار بیٹیاں ہیں جنہیں وہ اپنی "چار مائیں" سمجھتے ہیں۔ ان کے بقول، جب بیٹیاں ان سے محبت بھری ڈانٹ ڈپٹ کرتی ہیں یا انہیں گلے لگاتی ہیں، تو انہیں لگتا ہے کہ وہ دنیا کے سب سے خوش قسمت انسان ہیں۔

ایک اور دلچسپ واقعہ کانز فلم فیسٹیول کا تھا، جہاں ٹیپو کو ایوارڈ کے لیے اسٹیج پر بلایا گیا، اور اسی لمحے ان کے پسندیدہ اداکار رابرٹ ڈی نیرو اسٹیج سے اتر رہے تھے۔ ٹیپو نے ان کی عزت میں سلام کرنے کی کوشش کی، مگر دوستوں نے انہیں روکا کہ "تم بھی ایک ہیرو ہو!" لیکن انہوں نے دل کی بات مانی اور اپنے پسندیدہ اداکار کو دور سے ہی سلام کیا۔

عدنان شاہ ٹیپو نے بیرون ملک کام کے تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہاں ایک اداکار صرف فرد نہیں بلکہ ملک کی نمائندگی کر رہا ہوتا ہے، اور یہ ایک بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More