ڈیجیٹل تبدیلی کیلئے حکومت، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور تعلیمی اداروںمیں تعاون ضروری ہے۔شزہ فاطمہ

اے پی پی  |  Apr 29, 2024

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل تبدیلی کے حصول کیلئے حکومت، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے زیر اہتمام کنٹری ڈیجیٹل ایکو سسٹم ڈائیگناسٹک رپورٹ: ویلیڈیشن ورکشاپ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس مذاکرے کا مقصد اہم سٹیک ہولڈرز کے درمیان معلومات کے تبادلے کو آسان بنانا اور پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ یہ رپورٹ پاکستان کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے بارے میں اہم بصیرت فراہم کرتی ہے جس میں مختلف ستونوں میں طاقت، کمزوریوں، مواقع اور خطرات کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

وزیر مملکت شزہ فاطمہ خواجہ نے حکومت کی رہنمائی کےلئے تشخیصی رپورٹس اور تحقیقی سروے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں موثر فیصلہ سازی کو یقینی بنانے کے لئے قلیل مدتی ، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں کو دستیاب اعداد و شمار پر مبنی ہونا چاہئے۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے معاشی، گورننس اور سماجی شعبوں میں قومی اور ڈیجیٹل تبدیلی کے وژن پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس تبدیلی میں نجی شعبے کی قیادت کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ حکومت پالیسیوں اور قواعد و ضوابط کے ذریعے سہولت فراہم کرے۔

وفاقی وزیر نے پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی کامیابی کو یقینی بنانے کےلئے موثر تعاون اور پالیسی کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔ ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے اپنے استقبالیہ کلمات میں حکومت پاکستان کی وزیر مملکت (آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن) شزہ فاطمہ خواجہ، ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندوں اور رپورٹ کے مصنفین اور ورکشاپ کے شرکاءکا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ انہوں نے ایس ڈی پی آئی کے ساتھ کنٹری ڈیجیٹل ایکو سسٹم ڈائیگناسٹک رپورٹ کی تکمیل میں تعاون پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت داری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے میں ڈیجیٹلائزیشن کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ، ڈیٹا تجزیہ اور ڈیجیٹل زراعت کے طریقوں کو اپنانے کے لئے روبوٹکس سمیت مختلف ٹیکنالوجیوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے اسد علیم نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستانی حکومت کا دوسرا سب سے بڑا شراکت دار ہے جس کا پورٹ فولیو تقریبا 9 ارب ڈالر ہے۔ ہم صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور سالانہ تقریبا 2 ارب ڈالر کی اضافی فنڈنگ کی منظوری دیتے ہیں۔ اس سال پائپ لائن کا ایک بڑا حصہ ، تقریبا 1.95 بلین ڈالر ، آب و ہوا ، ڈیجیٹل اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے مختص کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت پالیسی فریم ورک فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ، لیکن نجی شعبے کےلئے ڈیجیٹل تبدیلی میں قائدانہ کردار ادا کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری (انچارج) کیپٹن (ر) محمد محمود نے اپنے کلیدی خطاب میں پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے کے بارے میں اہم بصیرت اور نتائج پر روشنی ڈالنے میں ایس ڈی پی آئی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے مختلف اقدامات کی تاثیر کو یقینی بنانے کے لئے ان کے درمیان ہم آہنگی اور انضمام کی اہمیت پر زور دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More