راولپنڈی۔2جنوری (اے پی پی):پاک فوج کے سربراہ جنرل سیّد عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وہ پاک فضائیہ کے آپریشنل ایئر بیس پر انڈکشن اینڈ آپریشنلائزیشن تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے۔سربراہ پاک فضائیہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے بیس آمد پر آرمی چیف کا استقبال کیا۔ تقریب میں پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کردہ نئے ویپن سسٹمز اور دفاعی اثاثہ جات نمائش کے لیے پیش کیے گئے۔آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر کی آمد پر پاک فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پاک فضائیہ کے دفاعی اثاثوں میں نئے شامل کردہ جے-10 سی لڑاکا طیاروں، ایئر موبیلٹی پلیٹ فارمز سمیت جدید ترین ہتھیاروں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ ایئر چیف کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ میں جدید ترین ریڈارز، بغیر پائلٹ کے فضائی نظام، ٹی بی 2 اور شاہپر-2 کے ساتھ ساتھ سوارم ڈرونز، لوئٹرنگ میونیشن صلاحیتوں سمیت لانگ رینج ویکٹرز کی شمولیت نے ملک کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ایئر چیف نےپاک فضائیہ کی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئےمتحرک اقدامات کا بھی احاطہ کیا جن کا مقصد جدید ترین انسانی وسائل کا فروغ، تربیتی شعبے کی اصلاح اور عصر حاضر کے جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے ۔پاک فضائیہ کی جانب سے نئے قائم کردہ جدید ترین انفراسٹرکچر کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ کا کہنا تھا کہ “سینٹر آف ایکسیلینس برائے ایئر موبیلٹی اینڈ ایوی ایشن سیفٹی اور کالج آف ایئر ڈیفنس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ ایئر پاور سینٹر آف ایکسیلینس کی تشکیل نو کی گئی ہے تاکہ پاک فضائیہ کو ہما وقت تغیر پذیر جنگی محرکات سے باخبر رکھا جا سکے۔ایئر چیف نے نیشنل ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کی نمایاں خصوصیات کا بھی ذکر کیا جو خصوصی سرمایہ کاری کونسل کے زیر سایہ کام کرنے والا سٹریٹجک اہمیت کا ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے جو پاکستان کی تکنیکی اور اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ایئر چیف نے دوست ممالک سے تیز ترین سٹریٹیجک انڈکشنز اور خود انحصاری کے ذریعے مخصوص ٹیکنالوجیز کی شمولیت سے متعلق پاک فضائیہ کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔سربراہ پاک فضائیہ نے ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کو یقینی بنانے کے پاک فضائیہ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے حاضرین کو سائبر اور سپیس کے ابھرتے ہوئے شعبہ جات میں پاک فضائیہ کی جانب سے حاصل کردہ پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ آرمی چیف نے اپنے خطاب میں پاک فضائیہ کے سربراہ کی متحرک قیادت کو سراہتے ہوئے جدید ترین ویپن سسٹمز کی شمولیت پر پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں کی تعریف کی۔خود انحصاری اور انسانی وسائل کی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے آرمی چیف نے تکنیکی ترقی اور آپریشنل مہارت کے حصول پر پاک فضائیہ کی لگن کی بھرپور تائید کی۔آرمی چیف نے غزہ کے متاثرین کو امداد کی ترسیل پر پاک فضائیہ کی کاوشوں کو سراہا ۔ تقریب کے بعد پاک فضائیہ کے مختلف لڑاکا اور تربیتی طیاروں بشمول یو اے ویز نے ایک شاندار ایئر شو پیش کیا۔ آرمی چیف اور حاضرین نے پاک فضائیہ کے فضائی بیڑے میں شامل کردہ لڑاکا طیاروں، ایئر موبیلٹی اور یو اے ویز کے سٹیٹک ڈسپلے کا بھی مشاہدہ کیا۔