بائی سائیکل یا سائیکل یوں تو غریبوں کی سواری سمجھی جاتی ہے لیکن امیر طبقہ اسے ایکسر سائز کے طور پر بھی استعمال کرتا ہے، سائیکل کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سیکڑوں سال پہلے بننے والی سائیکل کا عالمی دن بھی منایا جاتا ہے لیکن آج ہم آپ کو سائیکل میں ہونے والی ایک انوکھی اور دلچسپ تبدیلی کے بارے میں بتائیں گے۔
دنیا بھر میں مختلف انداز کی سائیکلیں عام ہیں جن کی قیمتیں چند ہزار سے لے کر لاکھوں میں ہوسکتی ہے لیکن آج جس سائیکل کے بارے میں ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں وہ ایک انجینئر نے گھر پر تیار کی ہے۔
اس سائیکل میں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے پہیے گول نہیں بلکہ چوکور ہیں لیکن حیرت کی بات تو یہ ہے کہ سائیکل عام سائیکلوں کی طرح سڑک پر چلتی نظر آتی ہے۔
اس سائیکل کے موجد سرگی گورڈیئیف نے کئی مہینوں تک سائیکل کے ڈیزائن اور تعمیر پر کام کیا۔ انہوں نے گیئر کیلئے بہت پیچیدہ طریقہ استعمال کیا تاکہ چوکور پہیوں کو آسانی سے چلایا جاسکے۔
اس سائیکل کا فریم بہت مضبوط ہے اور پہیوں کو احتیاط سے جوڑا گیا ہے تاکہ ایک مستحکم سواری کو یقینی بنایا جاسکے۔ ابتدائی شکوک و شبہات کے باوجود سرگی گورڈیئیف کی ایجاد کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ اب یہ سائیکل اپنے منفرد ڈیزائن کی بدولت ایک معتدل رفتار سے ہموار سطح پر چل سکتی ہے۔
ویڈیو کے آغاز میں انہوں نے فریم بنائے، پھر گیئرز کا جوڑا ہر کونے میں شامل ہو جاتا ہے۔ مشکل کام اس وقت شروع ہوتا ہے جب سائیکل کی زنجیروں کے ایک جوڑے کو اسٹیل کی چھوٹی پلیٹوں کے ذریعے ایک ساتھ ویلڈ کیا جاتا ہے۔
اس ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ سائیکل دیکھنے میں عجیب یا منفرد ہونے کے باوجود بہت آسانی سے سڑک پر چلتی ہے۔