پھل ہو یا میٹھا ۔۔ مکھی آپ کے کھانے کے ساتھ کیا کرتی ہے؟ مائیکرو سکوپ کیمرے سے بنی اس ویڈیو کو دیکھ لیں تو آپ کی آنکھیں کھلی رہ جائیں

ہماری ویب  |  Apr 11, 2023

اکثر مکھی کھانے پر بیٹھ جائے تو عام طور پر لوگ اُسے ہاتھ سے اڑا کر کھانا کھا لیتے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو مکھی والے کھانے کو ضائع کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، اس ویڈیو میں آپ کو دکھائیں گے کھانے کو ڈھانپ کر رکھنا کیوں ضروری ہے۔

طبی ماہرین ہمیشہ لوگوں کو صفائی کی ہدایت کرتے ہیں اور مکھی سے آلودہ کھانا کھانے سے ہونے والی بیماریوں سے متنبہ کرتے ہیں لیکن لوگ ان باتوں کو سنجیدہ لینے کے بجائے ہوا میں اڑا دیتے ہیں جس کا خمیازہ انہیں مختلف بیماریوں کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔

مکھی کا سائز بھلے ہی چھوٹا سا ہو مگر پیٹ کے لیے اپنے سے کہیں بڑا مسئلہ کھڑا کر سکتی ہے جو خطرناک حد تک بھی بڑگ بھی سکتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ مکھی اپنے نلی نما مُنہ سے کھانا کھانے سے پہلے کھانے کو لیکوڈ فارم میں تبدیل کرتی ہے اور اس کام کے لیے وہ اپنا تھوک کھانے پر پھینکتی ہے اور پھر کھانا کھاتی ہے۔

مکھی نے کُچھ بھی گندا کھایا ہوسکتا ہے جو وہ اپنے تھوک کے ساتھ آپ کے کھانے پر لگا سکتی ہے۔ اگر مکھی نے اپنا تھوک کھانے پر پھینکا ہے تو اس سے آپ کا کھانا آلودہ ہو جائے گا اور آپ نہیں جانتے کہ یہ آلودگی کتنی زہریلی ہے۔

یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک مکھی کی اوسط عُمر تقریباً 28 دن ہوتی ہے اور مادہ مکھی اپنی زندگی میں لگ بھگ 500 کے قریب انڈے دے سکتی ہے اور وہ یہ انڈے 3 سے 4 دن میں 75 سے 150 انڈے فی یوم دیتی ہے۔

جو کھانا ڈھکا ہوا نہ ہو اس پر یہ مکھیاں آسانی سے انڈے دے سکتی ہیں اور ایسا کھانا کھانے سے آپ کو مختلف بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ مکھی انسانوں میں 60 سے زیادہ بیماریاں منتقل کر سکتی ہے کیونکہ وہ سارا دن گندی جگہوں پر بیٹھتی ہے اور ان جگہوں کے جراثیموں کو بھی اپنے ساتھ چمٹا لیتی ہے۔

اس ویڈیو میں بھی ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ایک مکھی کیسے کھانے کی چیز پر انڈے دے رہی اور انڈوں سے نکلنے والے کیڑے نما بچوں کھانے پر رقص کررہے ہیں۔

اس لئے اپنے کھانے کو مکھیوں کی پہنچ سے دُور رکھیں اور ہمیشہ کوشش کریں کے کھانا ڈھک کر رکھیں اور جب بھی کھانا کھائیں صاف سُتھری جگہ پر بیٹھ کر کھائیں جہاں مکھیاں نہ ہوں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More