جلد میں چپک جاتا ہے اور پھر ۔۔ اگر آپ کے گھر میں بھی یہ کیڑا نظر آئے تو فوری نکال دیں ورنہ ،عجیب و غریب کیڑے کے کاٹنے سے لوگ کس جان لیوا بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں؟

ہماری ویب  |  Apr 05, 2023

کیڑے دکھنے میں چھوٹے مگر جان لیوا بھی ہوتے ہیں۔ بہت سے کیڑوں میں ایسا زہر موجود ہوتا ہے کہ اگروہ انسان کو کاٹ لیں تو اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام میں آپ کو ایک ایسے ہی خطرناک کیڑے سے متعلق بتانے جا رہے ہیں جس نے انسانوں پر حملہ کر دیا ہے۔

اس کیڑے کا انگریزی نام ٹک ہے جو انسانی جلد پر چپک جاتا ہے اور اپنا زہر اندر ڈال دیتا ہے۔ کاٹنے والی جگہ پر لال نشان بن جاتا ہے او انسان فلو کی بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

ٹک جو انسانوں یا جانوروں کے جسموں پر رہتا ہے اور ان کے خون کو بطور خوراک استعمال کرتا ہے۔

صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ ٹک کے کاٹنے سے پھیلنے والا مہلک انفیکشن پہلی بار انگلینڈ کے بیشتر حصوں میں پھیل گیا ہے۔

انگلینڈ کے شہر یارکشائر، نورفولک، ہیمپشائر اور ڈورسیٹ کی سرحد پر یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (UKHSA) کے ذریعے مریضوں میں ٹک سے پیدا ہونے والے انسیفلائٹس وائرس (ٹی بی ای وی) کے تین کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔

یو کے ایس اے کی ڈاکٹر ہیلن کالبی نے اس وائرس سے متعلق بتایا کہ اگرچہ عام لوگوں کے لیے خطرہ بہت کم ہے لیکن لوگوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ ٹک کے کاٹنے سے خود کو بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کریں۔ جیسا کہ اپنے ٹخنوں اور ٹانگوں کو ڈھانپیں، کیڑے مار دوا کا استعمال کریں۔

یہ وائرس عام طور پر ہلکے فلو جیسی علامات کا سبب بنتا ہے لیکن مرکزی اعصابی نظام میں شدید انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے، جیسے میننجائٹس یا انسیفلائٹس۔

زیادہ سنگین معاملات میں سر درد، گردن کی اکڑن، الجھن یا کم ہوش کے ساتھ تیز بخار شامل ہوسکتا ہے۔

برطانیہ کے مختلف حصوں میں بنیادی طور پر ہرنوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ٹِکس بہت عام ہو رہی ہیں۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ متاثرہ ٹکیاں ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے برطانیہ پہنچی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیڑے کے کاٹنے سے فلو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے اس لیے اگر وقت پر اس کا علاج نہ کرایا جائے تو انسان کی موت بھی ہوسکتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More