بیجنگ:ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹِک ٹاک پر سائبر حملے میں ایک ارب کے قریب صارفین کا ڈیٹا چوری ہوگیا، چوری شدہ مواد کے غلط استعمال کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
سائبر سیکورٹی محققین کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کو ہیک کیے جانے کی ایک کوشش میں ایک ارب لوگوں کا ڈیٹا سامنے آنے کا امکان ہے۔
ٹک ٹاک کا ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق رپورٹس پہلے مشہور ہیکنگ فورم پر سامنے آئیں۔ ہیکرز نے ایک غیر محفوظ سرور میں داخل ہونے کا دعویٰ کیا جس میں ٹِک ٹاک صارفین کی ذاتی معلومات موجود تھیں۔
رپورٹس کی تصدیق اس وقت ہوئی جب مائیکروسافٹ کی جانب سے ٹِک ٹاک کی اینڈرائیڈ ایپ کی کمزور سیکورٹی کے متعلق انتباہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ حملہ آور ایک لنک کے ذریعے صارفین کے اکاؤنٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
مبینہ ہیکروں نے دعویٰ کیا کہ انہیں ٹک ٹاک صارفین کے تقریباً 34 جی بی ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے۔ مزید بتایا کہ تقریباً 1.37 ارب اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کیا ہے، ان اکاؤنٹس کا تعلق دنیا بھر سے ہے، اس ڈیٹا میں بڑی مقدار میں کم عمر لوگوں کا مواد موجود ہے۔