“پاکستان میں پچھلی کئی دہائیوں سے بہت بدعنوانی ہے۔ اس کی ذمہ داری سیاسی جماعتوں پر بھی ہے اور پیپلز پارٹی پر بھی ہے۔ جاگیردارانہ نظام کی وجہ سے لوگ غریب ہیں“
یہ کہنا ہے باکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے اور 2 بار وزیرِ اعظم رہنے والی شہید بینظیر بھٹو کے بھتیجے ذوالفقار جونئیر کا۔ ذوالفقار جونئیر مضبوط سیاسی بیک گراؤنڈ رکھنے کے باوجود بھی سیاست سے دور رہتے ہیں لیکن حال ہی میں وہ سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے لئے لندن سے واپس پاکستان آئے ہیں۔
اپنے ہاتھوں سے غریب سیلاب زدگان کی مدد کرتے ہوئے ذوالفقار جونئیر کی کئی ویڈیوز وائرل ہوچکی ہیں جو عوام میں کافی مقبول ہورہی ہیں۔ لوگ ان میں ان کے دادا ذوالفقار علی بھٹو کا عکس ڈھونڈھ رہے ہیں لیکن اس سب کے باوجود ذوالفقار علی جونئیر کا عملی سیاست میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں۔ گزشتہ روز ایک امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرپشن کا آغاز نچلی سطح سے ہوجاتا ہے۔
پروگرام کے میزبان مہدی حسن نے ذوالفقار سے سوال کیا کہ ان کے پھوپھی ذاد بھائی اس وقت وزیر خارجہ ہیں اور دادا بھی وزیر اعظم رہ چکے ہیں تو پاکستان میں بارشوں سے ہونے والی تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟ اس سوال کے جواب میں ذوالفقار جونئیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سیاسی نظام کا ڈاھنچہ ہی انتہائی ناقص ہے۔ وہ اپنے خاندان پر تنقید نہیں کرنا چاہتے مگر پیپلز پارٹی بھی ملک میں کرپشن کی ذمہ دار ہے مگر اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا پاکستانی عوام کے مسائل کو سمجھتے ہوئے ہمارے قرضے معاف کردے تاکہ ملک اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکے۔