جس طرح ہر انسان مختلف شوق رکھتا ہے ٹھیک اسی طرح کچھ لوگوں کے خواب بھی عام انسانوں سے بالکل الگ ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک شہروز کاشف بھی ہیں جو پاکستان کے کم عمر ترین کوہ پیما ہیں۔ شہروز صرف 20 سال کے ہیں اور بڑی بڑی کئی چوٹیوں کے ساتھ کے 6 چوٹی سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی بن چکے ہیں۔ حیرت اور تعجب کی بات یہ ہے کہ شہروز نے یہ تمام کامیابیاں ریڑھ کی ہڈی میں موجود ٹوٹی ہوئی ڈسک کے باوجود حاصل کیں۔ حال ہی میں شہروز کی ریڑھ کی ہڈی کا آپریشن کیا گیا ہے جس کے بعد انھوں نے ٹوئٹ کے ذریعے اپنی زندگی کی کہانی مداحوں سے شئیر کی ہے۔
میرے اندر ٹوٹی ہوئی ڈسک کی تشخیص ہوئی۔ یہ ڈسک ریڑھ کی ہڈی کی حرکت کے دوران جھٹکا برداشت کرنے کے لئے سپورٹ فراہم کرتی ہے لیکن یہ سب کچھ مجھے میرے خوابوں کو پورا کرنے سے روک نہیں سکا۔
ہاں میں ٹوٹی ہوئی ہڈی کے ساتھ چھ پہاڑوں پر چڑھ چکا ہوں۔ صرف 6 چوٹیاں ہی نہیں بلکہ "قاتل پہاڑ" نانگا پربت پر زندگی اور موت کی لڑائی بھی لڑ چکا ہوں۔ کل میری سرجری ہوئی اور الحمدللہ میں بہت حوصلہ مند ہوں۔
کوہ پیما بننا کبھی آسان نہیں تھا اور نہ کبھی ہوگا۔ اس کھیل کے لیے آپ کو بہترین دماغ اور جسم کی ضرورت ہے جو میں دینے کو تیار ہوں تاکہ میں اپنے ملک کا سر فخر سے بلند کر سکوں اور دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں پر سبز پرچم بلند کر سکوں۔
ٹھیک ہونے کے بعد دوبارہ مشن پر کام کروں گا
واضح رہے کہ شہروز کاشف کو نیپال میں ہڈی کی شدید تکلیف محسوس ہوئی جس ک بعد بھی انھوں نے 6 پہاڑیاں سر کیں اور پھر ان کا آپریشن کیا گیا جو کہ کامیاب رہا۔ ڈاکٹر کی جانب سے شہوز کو 1 ماہ آرام کی تاکید کی گئی ہے۔ مشہور کوہ پیما کا کہنا ہے کہ آرام کرنے کے بعد وہ 14 پہاڑیاں سر کرنے کا اپنا خواب پورا کریں گے۔