ان بھائیوں کا این آئی سی یعنی شناختی کارڈ بنانے سے نادرا نے انکار کردیا۔ کراچی کے ہمشکل جرواں بھائی جن میں اتنی مماثلت ہے کہ نادرا والوں نے بھی انہیں دو ماننے سے انکار کردیا۔ جبکہ ایک بھائی دوسرے بھائی کا موبائل فیس آئی ڈی بھی بآسانی کھول لیتا ہے۔ کراچی میں رہنے والے حسان اورغسان اتنی زیادہ مشابہت رکھتے ہیں کہ کوئی ان کو پہچان نہیں پاتا۔
ان کے ماموں، نانا، خالہ وغیرہ بھی نہیں پہچان پاتے، دونوں ایک ہی جگہ جاب بھی کرتے ہیں وہاں بھی یہی مسئلہ ہوتا ہے کہ باس کام کسی کو دیتے ہیں اور پوچھتے کسی سے ہیں۔ نادرا آفس میں جب انہوں نے آئی ڈی کارڈ کے لئے فارم جمع کروایا تو انہوں نےانہیں ایک ہی شخص قرار دیتے ہوئےفارم ریجیکٹ کردیا ، دوبارہ کروایا تو دوبارہ بھی یہی سین ہوا، پھر یہ عوامی مرکز گئے تو وہاں اسلام آباد سے اسکائپ پہ فون کر کے ہائر اتھارٹیز نے ان دونوں کو دیکھا تو پھر تصدیق کی اور اس میں بھی 3 مہینے لگ گئے تھے کہ شناختی کارڈ بن سکا۔
موبائل فون میں بھی سیکیورٹی لاک فیس آئی ڈی کا ایک بھائی نے رکھا تو دوسرے نے اس کو آرام سے کھول لیا ۔ موبائل فیس ٹیکنا لوجی بھی اس سے دھوکہ کھا گئی۔ دونوں بھائی ہمیشہ کپڑے بھی ایکسے پہنتے ہیں، اسی لئے آفس والوں نے پابندی لگائی ہے کہ الگ الگ کپڑے پہن کرآیا کروتاکہ پہچان ہو سکے۔ اسی طرح ان کا ارادہ ہے کہ یہ اپنی شادی پر بھی ایک سے کپڑے بنوائیں گے اور سب کو بیوقوف بنائیں گے۔