کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیو منظر عام پر آرہی ہیں۔ جن کو کو دیکھ کر انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا ہمارے معاشرے میں ایسے واقعات کا ہونا ایک المیہ ہے۔ مینار پاکستان لاہور کے واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایک اور اس طرح کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو خواتین اور ایک بچی چنگچی میں بیٹھی ہوئی ہیں۔ شاہراہ پر موجود نوجوان ہلڑبازی کررہے ہیں اور ویڈیوز بنا رہے ہیں۔ اسی دوران ایک اوباش نوجوان چنگچی رکشا میں بیٹھی لڑکی کو زبردستی بوسہ دیکر فرار ہو جاتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہاں پر ہلڑبازی کرتے نوجوان موجود ہیں اور ان کی ویڈیو بنا رہے ہیں۔
اس لڑکے کی حرکت کو دیکھ کر کہی اور نوجوان بھی ان لڑکیوں کی طرف جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جس پر لڑکی کے ساتھ بیٹھی دوسری لڑکی چپل اتار کر ان کی طرف آنے والوں کو روکتی ہے۔
تاہم حتمی طور پر یہ کہا نہیں جاسکتا ہے کہ یہ ویڈیو کسں جگہ اور مقام کی ہے۔ جبکہ یہ بات واضح ہے کہ یہ ویڈیو جشن آزادی کے موقع پر لاہور میں بنائی گئی تھی۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوام میں شدید ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔ جبکہ پنجاب پولیس کے آفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے اس واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ملزم کو شناخت کر کے گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر چکے ہیں۔