ہم آج یہاں ان طریقوں کے بارے میں بات کریں گے کہ جن سے آپ بارش کے دوران بھی عیدالاضحیٰ پر قربانی کا فریضہ انجام دے سکیں گے۔
جانور زبح کہاں کریں :
اگر قربانی کے وقت باران رحمت برستی ہے تو ہمیں چاہیے کہ کچھ وقت انتظار کریں اور جیسے ہی بارش تھم جائے چاہے پھر کچھ وقت کیلئے ہی سہی تو اس موقع کو غنیمت جان کر آپ جانور کسی محفوظ اور صاف جگہ پر قربان کریں اور جب جانور پر چھری پھیر دی جائے تو اور وہ ٹھنڈا ہو جائے تو اسے اٹھا کر اپنے گھر کسی کمرے یا پھر کسی ایسی جگہ لے آئییں جہاں چھت ہو تا کہ باقی کا کام باآصانی ہو سکے۔
صرف چھری ہی کیوں باہر پھیریں :
بارش کے موسم میں ایک تو پورا جانور باہر قربان ہو نہیں سکتا اگر آپ قربان کر بھی لیں گے تو آلائشوں کے باعث اہل محلہ پریشان رہے گا اور صرف زبح کرنے کا اس لیے باہر کہا گیا ہے کیوں کہ گھر میں جانور کو گرایا نہیں جا سکتا اس کی وجہ یہ ہے کہ گھر میں فرش ہوتا ہے مٹی والی زمین نہیں، اور اگر جانور گھر میں گرائیں گے تو جانور سلپ ہو سکتا ہے اور اسے چوٹ لگنے کی وجہ سے اب اسکی قربانی نہیں ہو سکتی۔
جانور پر چھری پھیرنے کے بعد اسکے خون کا کیا کیا جائے:
آپ نے جانور پر چھری پھیر لی اور اسے اندر تو لے آئے پر جہاں جانور زبح کیا ہے اس کے بہے ہوئے خون کو کسی درخت میں ڈال دیں کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ قربانی کے جانور کا خون ضیائع نہیں کیا جاتا اور قربانی کے جانور کا خون درکٹ میں ڈالنے سے یہ خوب بڑھتا ہے۔ اور پھر اگر درخت نہیں ہے تو اسے مجبوراََ اسے سیوریج لائنوں میں بہا دیں تاکہ گندگی نہ پھیلے اور یہی گندگی پھر بہت سے بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔
ں:
بارش کے موسم میں جانور زبح کرنا ہے لیکن علمائے کرام کے احکامات کا بھی خیال رکھیں
آپ سب کو یاد ہو گا کہ پچھلے سال پورے ملک میں ہی خصوصاََ کراچی میں شدید بارشیں وہ ئیں تھیں اور ہر طرف پانی بھر گیا تھا جس کی وجہ سے علمائے کرام نے احکاماتجاری کیے تھے کہ قربانی عید کے تیسرے دن سے شروع کی جائے پر افسوس لوگوں نے انکی بات نہیں مانی اور قربانی کسی احتیاط کے بغیر کی جس کے نتائج آپ سب کے سامنے ہیں۔
قربانی آپ نے کی پر تکالیف سب کو :
ہمارے یہاں عموماََ یہ دیکھا جاتا ہے کہ لوگ قربانی تو کر لیتے ہیں پر کہیں گائے ،بکروں ، اونٹ کا سر اور آلائشیں کھلے عام روڈوں پر ، گلیوں پر نظر آتی ہیں اور لوگ قربانی کے بعد اپنی گلی روڈ کی صفائی کی طرف زرہ برابر بھی دہان نہیں دیتے جس کی وجہ سے پھر کچھ ہی دنوں میں بچے برے سب بیمار پڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔
اس بات کا دہان رکھیں کہ آپ کے کسی عمل سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے اور قربانی کرنے کے بعد اپنے روڈ اور گلی میں جھاڑو لگوائیں چونا پھکوائیں تاکہ جراثیم آپ کے گھروں تک نہ پہنچیں۔