پاکستان میں خواتین کے لباس اور ان کے رنگ ڈھنگ پر سب سے زیادہ بحث کی جاتی ہے اور بات اگر اداکاراؤں کی ہو تو ان پر تنقید بھی سب سے زیادہ نامناسب لباس پہننے پر کی جاتی ہے۔ ہر مرتبہ جب بھی پاکستانی شوبز کے ایوارڈز شوز ہوتے ہیں جن میں سب سے زیادہ معروف شوز لکس سٹائل ایوارڈز اور ہم سٹائل ایوارڈز ہیں۔ ان کو دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے اداکارائیں پاکستان سے نہیں مغربی ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔
بالکل ایسے ہی گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی ہم سٹائل ایوارڈ کی تقریب میں ہوا، جہاں پاکستانی اداکاراؤں نے ایسے نامناسب اور مغربی لباس زیب تن کئے، جن کو دیکھ کر خود پاکستانی اداکار اور اداکارائیں تنقید کرنے لگ گئے ہیں۔ وہیں عوام نے بھی اداکاراؤں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ سوشل میڈیا خصوصاً انسٹاگرام پر تو اداکاراؤں کے مغربی لباس اور ان پر تنقید کی بھرمار ہوگئی ہے۔
اداکار فیضان شیخ نے کہا کہ :
''
سادگی سے بھی آپ اپنے اسٹائل میں سامنے آسکتی تھیں کیونکہ مہنگے کپڑے ہی آپ کے اسٹائلش ہونے کے لئے ضروری نہیں ہیں۔''
اداکارہ نور بخاری نے کچھ مشہور اداکاراؤں کی تصویریں اپنے انسٹاگرم پر شیئر کیں جن میں ان کے چہرے واضح نہیں دکھائے،
انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ:
''
کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔
''
اداکارہ امر خان اور عفت عمر نے اداکاراؤں کے سٹائل کو فیشن کی موت کہہ ڈالا۔
اداکار بلال قریشی نے انسٹاگرام اسٹوریز پر اداکاراؤں کے کپڑوں کے انتخاب پر کہا کہ :
''
خواتین آپ سب بہت باصلاحیت، ہنرمند اور خوبصورت ہیں یقین کیجیئے آپ کو خوبصورت دِکھنے کیلئے چھوٹے اور مغربی کپڑوں کو پہننے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ''
مداحوں نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ:
''
پیسے کمانے کے لئے یہ لوگ چھوٹے کپڑے پہن لیتی ہیں، ایسے معاشرے میں لڑکیوں میں احساسِ کمتری کیوں نہ پیدا ہوگی، ایسے لڑکے کیوں نہ حور پری جیسی لڑکیوں کی خواہش کریں گے، ایسے کپڑے یہ لوگ پہن کر لوگوں کو دکھا رہی ہیں کہ پاکستان میں مغربی لباس پہننا کوئی بڑی بات نہیں، ایسے معاشرے میں پھر زیادتی اور ہراسگی ہوتی ہے تو بنا دوپٹے تحریکوں میں کھڑی ہو جاتی ہیں آخر یہ اداکارائیں کیا چاہتی ہیں؟ ''