حالیہ دنوں اداکارہ صباء قمر کی مسجد کے محراب میں بنائی گئی ایک ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوئی اور اداکارہ کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس معاملے پر اداکارہ کے ساتھ انٹرنیٹ صارفین نے کیا سلوک کیا، یہ معاملہ الگ رہا مگر اب ایک نوجوان سامنے آ گیا ہے جس کی شادی ہی صباء قمر کی اس ویڈیو کی وجہ سے التواء کا شکار ہو گئی اور اب یہ نوجوان سوشل میڈیا پر دہائی دیتا نظر آ رہا ہے۔
نوجوان محمد مرتضیٰ جس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ میری نکاح کی تاریخ طے ہو چکی تھی۔ سنت کے مطابق صبح فجر کے وقت وزیرخان مسجد میں میرا نکاح ہونا تھا۔
محمد مرتضیٰ نے اس حوالے سے ٹوئٹ بھی کیا ، انہوں نے لکھا کہ ایک سلسلے میں مزید لکھتا ہے کہ میری دلہن کا عروسی جوڑا تیار تھا۔ میرا لباس پریس ہو چکا تھا۔ فیملی فوٹوگرافر نے تیاری کر لی تھی۔ مہمان بلائے جا چکے تھے، لیکن اسی روز صباء قمر نے ایک مسجد کے محراب میں ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر پوسٹ کر دی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وزیرخان مسجد کی انتظامیہ نے ہمارے نکاح کی جو اجازت دے رکھی تھی، وہ منسوخ کر دی۔
جس سے میری شادی کی ساری منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ گئی۔ روایتی طور پر پاکستان میں یہی ہوتا آیا ہے کہ ایک شخص کوئی غیرقانونی کام کرتا ہے اور پھر سرکاری مشینری غیر قانونی طریقے سے اس حوالے سے سب کچھ پر پابندی عائد کر دیتی ہے۔ صباء قمر نے مسجد میں ویڈیو بنائی لیکن حکومتی عمال نے مسجد میں نکاح پر بھی پابندی عائد کر دی۔
صباء قمر کی اس ویڈیو نے میرے شادی کے خواب پر تباہ کن اثرات مرتب کیے۔ مجھے ایسے لوگوں پر بہت غصہ آ رہا ہے جنہیں میں کبھی ملا ہی نہیں لیکن وزیر خان مسجد کے انچارج کو تو اللہ پوچھے گا (اور صبا قمر کو بھی شاید)۔
واضح رہے کہ اس نوجوان کا مسجد وزیرخان میں نکاح منسوخ ہونے کے بعد مجبوراً گھر میں ہی کر لیا گیا اور یہ جوڑا رشتہ ازدواج میں تو منسلک ہو گیا لیکن ان کا سنت کے مطابق مسجد میں نکاح کرنے کا خواب پورا نہ ہوسکا۔