۵ سستے جہاز کون سے ہیں جن کی قیمت جان کر آپ بھی انھیں فوراً خریدنا چاہیں گے؟

ہماری ویب  |  Aug 08, 2020

جیٹ جہازوں کی ہمارے ہاں بڑی قدر کی جاتی ہے کیونکہ یہ ہوتے ہی اتنے تیز ترین کارآمد مگر مہنگے ترین ہوتے ہیں اب جن کے پاس ذاتی جیٹ ہوتے ہیں وہ تو امیروں میں شمار ہوتے ہیں مگر پرائیویٹ جیٹ اگر کرائے پر حاصل کیا جائے تو عام طور پر یہ 1 ہزار ڈالر فی گھنٹے سے لیکر 10 ہزار ڈالر فی گھنٹہ تک ہوتے ہیں یعنی 1 لاکھ ڈالر تو آرام سے آپ کی جیب سے سمجھیں ختم ہوگئے۔


اگر آپ کو اپنا پرائیویٹ جیٹ جہاز لینا ہے تو وہ عام طور پر آپکو 2 ملین سے لیکن 90 ملین ڈالر تک مل جاتا ہے لیکن اگر آپ کوئی سیکنڈ ہینڈ جہاز خرید لیں تو یہ آپ کو سستا بھی مل سکتا ہے۔ جانیں کہ ۵ سستے ترین جیٹ جہاز کتنی قیمت میں آپ کو مل سکتے ہیں اور کون کون سے۔


• Cirrus Vision Jet: دُنیا کا پہلا ایک انجن والا جہاز جو سائز میں بھی انتہائی چھوٹا ہے اور جسے صرف ایک پائیلٹ اُڑا سکتا ہے یعنی اگر آپ جہاز اُڑانا جانتے ہیں تو پائلٹ کو کریں بائے بائے اور خود ہی اڑالیں۔ اس جہاز کا ٹربو فین انجن جہاز کو 345 میل فی گھنٹہ کی سپیڈ پر اُڑانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور جہاز کی قیمت صرف 1.98 ملین ڈالر ہے۔


• Embraer Legacy 650: یہ جہاز 515 میل فی گھنٹہ تک کی سپیڈ سے اُڑا سکتا ہے۔اس کی قیمت صرف 25.9 ملین ڈالر ہے۔


• ایمبرر فینم 100: سال 2008 میں لانچ ہونے والا یہ جہاز خوبصورت اور سستا بھی یعنی صرف 4.95 ملین ڈالر میں آپ اس کو خرید سکتے ہیں اور یہ جہاز بھی ایک ہی پائیلٹ اُڑا سکتا ہےآسانی سے۔ اس جہاز میں کینڈا کی کمپنی کے دو انجن نصب ہیں جو جہاز کو 1730 آئی بی ایس تھرسٹ دیتے ہیں اور جہاز 470 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اُڑ سکتا ہے ۔


• ایمبرر لیگیسی 600: یہ جہاز 2 پائیلٹس اڑا سکتے ہیں جبکہ اس میں 14 مُسافر بیٹھانے کی جگہ ہے جہاز میں رولز رائس کے بنے انجن نصب ہیں جو جہاز کو 528 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اُڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آپ اسے 10 ملین ڈالر میں خرید سکتے ہیں۔


• سیسنا سائٹیشن ایکس ایل ایس: گلف سٹریم کمپنی جو مہنگے پرائیویٹ جیٹ بنانے میں مشہور ہے اُس کے کسی جہاز کی نسبت یہ جہاز اس سائز میں انتہائی سستا ہے یعنی صرف 12.8 ملین ڈالر کا اس جہاز کو بزنس کلاس جہاز مانا جاتا ہے جسکی حد رفتار 507 کلومیٹر ہے یعنی کراچی سے لاہور یہ آپکو ایک گھنٹے 15 منٹ میں لیکر آ سکتا ہے۔


مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More