مرد اور خواتین دونوں کے گلے میں ایک ہڈی واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔ جسے نرخرہ کہا جاتا ہے۔ خواتین کے مقابلے مردوں کی یہ ہڈی زیادہ باہر ہوتی ہے۔ اس کی کیا وجوہات ہیں؟
ماہرین کے مطابق گلے پر موجود ابھری ہوئی ہڈی دراصل آواز کی نالی اور اعصاب کی حفاظت کرنے والی کرکری ہڈی پر مشتمل ہوتی ہے۔ جسے ’’تھائیرائیڈ کارٹی لیج‘‘ کہا جاتا ہے۔ اور ہماری آوازوں میں بھاری پن کی وجہ بھی اسی تھائیرائیڈ کارٹی لیج کی جسامت ہوتی ہے۔
جب بچے چھوٹے ہوتے ہیں تو لڑکے اور لڑکیوں دونوں کی آواز نرم اور باریک ہوتی ہے کوئی زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ لیکن بلوغت تک پہنچنے پر لڑکوں کی آوازیں بھاری ہوجاتی ہیں۔ کیونکہ جوانی میں ان کی تھائیرائیڈ کارٹی لیج بھی جسامت میں خاصی بڑی ہوجاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جن مردوں میں یہ ساخت زیادہ بڑی اور باہر کو نکلی ہوتی ہے، ان کی آواز بھی اتنی ہی بھاری اور کھردری ہوتی ہے۔
مگر لڑکیوں میں بالغ ہونے کے بعد تھائیرائیڈ کارٹی لیج کی جسامت میں اضافہ کم ہی ہوتاہے، اس لیے ان کی آوازیں مردوں کے مقابلے میں زیادہ باریک ہوتی ہیں۔ لیکن کچھ خواتین میں یہ ساخت زیادہ ابھر آتی ہے اور اس سےاُن کی آواز بھی مردوں جیسی بھاری ہوجاتی ہیں۔
بعض اوقات ایسا بھی ہوجاتا ہے کہ مردوں میں یہ حفاظتی کرکری ہڈی چھوٹی رہ جاتی ہے اور جب وہ بولتے ہیں تو یوں لگتا ہے جیسے کوئی خاتون بات کررہی ہوں۔ اس کا مطلب ہوگز یہ نہیں ہوتا ہے کہ جسم میں کوئی کمی یا کمزوری ہے، بلکہ اس کا سبب محض تھائیرائیڈ کارٹی لیج کا نہ بڑھنا ہوتا ہے۔