وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنی ہی پارٹی کو پشاور جلسے کے لیے ایک کروڑ افراد لانے کا چیلنج دے دیا۔انہوں نے کہا کہ صرف کی بورڈ چلانے سے انقلاب نہیں آتے اگر انگلیاں چلانے سے انقلاب آتا تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے۔
چند روز قبل اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی جلسہ یا احتجاج ہوتا ہے تو سب ذمہ داری ان پر ڈال دی جاتی ہے الزامات لگائے جاتے ہیں اور پھر کہا جاتا ہے کہ علی امین جلسہ کریں اور لوگ نکالیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس بار وہ میزبان ہیں اور ذمہ داری سب پر ہوگی اب پارٹی ایک کروڑ افراد لا کر دکھائے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور جلسے کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی نا کوئی راستہ بند ہوگا اور ہر کارکن کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پچھلے آٹھ ماہ میں عوامی شرکت کا حساب دیا جائے، 5 اور 14 اگست کے احتجاج کی ویڈیوز موجود ہیں جبکہ ڈی آئی خان میں پورا گراؤنڈ بھرا تھا اور صوبے بھر سے 8 لاکھ سے زائد افراد نکلے تھے۔
واضح رہے کہ پارٹی بانی پی ٹی آئی نے پشاور جلسے کی میزبانی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے سپرد کی ہے جبکہ جلسہ 27 ستمبر کو موٹروے انٹرچینج بے نظیر اسپتال کے قریب پلاٹ میں منعقد ہوگا۔