برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر ایسے وقت میں بہترین عالمی ہنر مندوں کے لیے کچھ ویزا فیسوں کو ختم کرنے کی تجاویز پر غور کر رہے ہیں جب امریکہ نے امیگریشن پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے فائنانشل ٹائمز کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ سٹارمر کی ’عالمی ٹیلنٹ ٹاسک فورس‘ معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے دنیا کے بہترین سائنسدانوں، ماہرین تعلیم اور ڈیجیٹل ماہرین کو برطانیہ کی طرف راغب کرنے کے لیے آئیڈیاز پر کام کر رہی ہے۔ٹریژری ڈپارٹمنٹ اور ڈاؤننگ سٹریٹ نے فوری طور پر روئٹرز کی تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا ملک امیگریشن کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن کے سلسلے میں اتوار سے نئے ایچ ون بی ویزوں کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کرے گا۔
انہوں نے اوول آفس میں حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ’اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس عظیم لوگ آنے والے ہیں، اور وہ ادائیگی کریں گے۔‘
ایچ ون بی ویزا کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں کے حامل غیر ملکی کارکنوں جیسے کہ سائنسدانوں، انجینیئرز اور کمپیوٹر پروگرامرز وغیرہ کو سپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔اس ویزے کے تحت یہ غیر ملکی کارکن امریکہ میں ابتدائی طور پر تین سال کے لیے کام کر سکتے ہیں تاہم اس مدت کو چھ سال تک بڑھایا جا سکتا ہے۔