’بغیر لائسنس کے معجون کی فروخت‘، ٹک ٹاکر حکیم شہزاد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اردو نیوز  |  Sep 22, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ڈرگ کورٹ نے مشہور ٹک ٹاکر اور خود کو حکیم قرار دینے والے شہزاد احمد عرف ’حکیم لوہا پاڑ‘ کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

پیر کو چیئرمین ڈرگ کورٹ محمد نوید رانا نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو ہدایت کی ہے کہ شہزاد احمد کو فوری طور پر گرفتار کر کے 24 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

یہ حکم ادویات کی غیرقانونی تشہیر اور بغیر لائسنس فروخت کے مقدمے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 23 اور 27 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حکیم شہزاد احمد پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر گمراہ کن اشتہارات کے ذریع ’معجون ٹن ٹن‘ جیسی ادویات کی زیادہ قیمتوں پر تشہیر کی جو نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کا باعث بن رہی تھیں۔

پنجاب کے ضلع ملتان کے علاقے شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے حکیم شہزاد کے ٹک ٹاک، یوٹیوب اور فیس بک پر لاکھوں فالوورز ہیں، اور وہ اکثر اپنی تیار کردہ دوائیوں کی تشہیر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم یہ کئی بار اسی وجہ سے قانونی کارروائیوں اور عوامی تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔

ڈرگ انسپکٹر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’حکیم شہزاد پر الزام ہے کہ ان کی ادویات غیرقانونی ہیں اور وہ بغیر لائسنس کے جنسی معجون جیسی اشیا فروخت کر رہے ہیں۔‘

انسپکٹر نے عدالت کو استدعا کی تھی کہ حکیم شہزاد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ عدالت نے 18 ستمبر کو انہیں طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا جہاں ان کی پیشی طے تھی تاہم عدم پیشی پر عدالت نے ان کے خلاف 22 ستمبر کو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے پیشی کا حکم دیا ہے۔

ڈرگ انسپکٹر نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’معجون ٹن ٹن‘ جیسی ادویات زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ حکیم شہزاد پر الزام ہے کہ ان کے پاس اس کی تیاری اور فروخت کا کوئی لائسنس موجود نہیں۔ ‘

ملتان کے علاقے شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے حکیم شہزاد کے ٹک ٹاک، یوٹیوب اور فیس بک پر لاکھوں فالوورز ہیں۔ (فائل فوٹو: حکیم شہزاد احمد فیس بک)شہزاد احمد عرف حکیم شہزاد ماضی میں بھی کئی بار تنازعات کی زد میں آچکے ہیں۔ پانچ ستمبر 2025 کو ملتان پولیس نے انہیں ایک تقریب میں فحش رقص کرانے اور وائس میسیجز میں نامناسب زبان استعمال کرنے پر حراست میں لیا تھا۔ جس کے بعد حکیم شہزاد سر پر ٹوپی رکھے ایک ویڈیو میں نظر آئے جس میں انہوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’میں نے سیلاب کے دنوں میں شادی کی تقریب میں مجرا کروایا اور وٹس ایپ پر نازیبا گفتگو کی جو کہ مجھے نہیں کرنی چاہیے تھی۔ آج مجھے سی سی ڈی والوں نے بلا کر سمجھایا۔ میں اس پر نادم اور شرمندہ ہوں۔‘

انہوں نے اسی ویڈیو میں اعلان کیا کہ شادی کی سلامی کی رقم سیلاب زدگان میں تقسیم کی جائے گی۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More