لوگ چاہتے ہیں آپ نازک ہوں لیکن شور نہ مچائیں۔۔ شوبز میں 9 سال مکمل ! ہانیہ عامر نے کیا کچھ سہا؟ ویڈیو

ہماری ویب  |  Sep 15, 2025

"نو سال پہلے جب میں نے انڈسٹری میں قدم رکھا تو مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے یا میں کیا کر رہی ہوں۔ مجھے نہ لائٹس کا پتا تھا، نہ کیمروں کا، اور نہ ہی اس بات کا کہ لاکھوں لوگوں کی نظریں میرے اوپر ہوں گی۔ میں تو بس ایک چھوٹی سی لڑکی تھی جو زندگی میں راستہ ڈھونڈ رہی تھی، مزے کر رہی تھی اور اپنی غلطیوں سے سیکھ رہی تھی، یہ جانے بغیر کہ زندگی مجھے کہاں لے جائے گی۔ ہر ٹھوکر، ہر دل ٹوٹنے کا لمحہ اور ہر ہیڈلائن نے مجھے آج کی ہانیہ عامر بنایا ہے۔ عورت ہونے کے ناطے یہ سفر آسان نہیں تھا۔ لوگ چاہتے ہیں کہ آپ نازک ہوں مگر شور نہ مچائیں، خوبصورت ہوں مگر بے باک نہ ہوں۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ آپ ایک خاص سانچے میں فٹ ہو جائیں، مگر میں نے ہمیشہ اپنی جگہ بنائی ہے۔ میں نے ہمیشہ کھل کر ہنسنے اور دل سے محبت کرنے کو ترجیح دی ہے۔ آپ سب نے مجھے بڑھتے دیکھا ہے، اور یہ تو بس شروعات ہے۔"

2025 ہانیہ عامر کے لیے ایک خاص سال ہے، کیونکہ یہ ان کے شوبز کی دنیا میں نو سال مکمل ہونے کا موقع ہے۔ 2016 میں فلم "جاناں" کے ذریعے آغاز کرنے والی اس باصلاحیت اداکارہ نے ڈراموں اور فلموں میں اپنی محنت سے وہ مقام بنایا جو ہر کسی کے نصیب میں نہیں آتا۔ "نہ معلوم افراد 2"، "دلربا"، "مجھے جینے دو"، "عشقیا"، "میرے ہمسفر"، "سنگِ ماہ" اور "مجھے پیار ہوا تھا" جیسے پراجیکٹس نے انہیں مداحوں کے دلوں کی دھڑکن بنا دیا۔

گزشتہ برس سپرہٹ ڈرامے "کبھی میں کبھی تم" میں ان کی شاندار پرفارمنس نے انہیں ایک بار پھر شہرت کی انتہا پر پہنچا دیا۔ آج وہ انسٹاگرام پر 18.8 ملین فالوورز کے ساتھ پاکستان کی سب سے زیادہ فالو کی جانے والی سیلیبریٹی ہیں۔

ہانیہ عامر کی نو سالہ جدوجہد اور سفر نہ صرف ان کی کامیابی کی داستان ہے بلکہ ان تمام نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک پیغام بھی ہے جو خواب دیکھتی ہیں اور اپنے لیے جگہ بنانے کی ہمت رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سفر ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ اصل آغاز تو اب ہوا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More