اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بچپن کی تصویریں دیکھنے کے بعد کسی مشہور شخصیت کو پہچاننا مشکل ہو جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک پرانی تصویر وائرل ہوئی جس میں ایک ننھا سا بچہ معصوم مسکراہٹ کے ساتھ نظر آ رہا ہے۔ حیرت انگیز طور پر یہی بچہ آگے چل کر کرکٹ کی دنیا میں تاریخ رقم کرتا ہے اور دنیا کے سب سے تیز گیندباز کے طور پر اپنی پہچان بناتا ہے۔
اس تصویر کو دیکھ کر پہچاننا آسان نہیں کہ یہ بچہ کون ہے۔ مگر اگر آپ کو کچھ اشارے دیے جائیں تو اندازہ لگانا سہل ہو سکتا ہے۔ یہ بچہ راولپنڈی میں پیدا ہوا۔ بچپن ہی سے کرکٹ کھیلنے کا جنون اس کے اندر موجود تھا۔ بڑے ہو کر اس نے دنیا کے مشہور بلے بازوں کو اپنی تیز گیندوں سے پریشان کیا۔ یہ وہی کھلاڑی ہے جس نے 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینک کر عالمی ریکارڈ بنایا اور آج بھی "راولپنڈی ایکسپریس" کے لقب سے مشہور ہے۔
جی ہاں، تصویر میں نظر آنے والا یہ بچہ کوئی اور نہیں بلکہ پاکستان کے عظیم فاسٹ بولر شعیب اختر ہیں۔
شعیب اختر 13 اگست 1975 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ان کا کرکٹ کیریئر شاندار کامیابیوں سے بھرا ہوا ہے۔ 1997 میں انہوں نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور اپنے وقت میں دنیا کے خوفناک باؤلرز میں شمار ہوئے۔ 2003 میں انگلینڈ کے خلاف میچ کے دوران انہوں نے 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ یعنی 100.23 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینک کر ایک ایسا ریکارڈ قائم کیا جو آج بھی یادگار ہے۔
اپنے کیریئر کے دوران شعیب اختر نے 46 ٹیسٹ میچز میں 178 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 163 ون ڈے میچز میں 247 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کرکٹ ماہر، مبصر اور یوٹیوبر کے طور پر سرگرم ہیں اور دنیا بھر کے مداح آج بھی ان کی تیز رفتار باؤلنگ کو یاد کرتے ہیں۔
تو کیا آپ نے تصویر دیکھتے ہی شعیب اختر کو پہچان لیا تھا یا آپ بھی ان 98 فیصد لوگوں میں شامل ہیں جو اندازہ لگانے میں ناکام ہوئے؟