دنیا بھر میں بصری پہیلیاں (Visual Puzzles) اور آنکھوں کا امتحان لینے والے گیمز تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر آئے دن ایسی تصاویر وائرل ہوتی ہیں جن میں کسی جانور، چیز یا انسان کو اس انداز میں چھپایا جاتا ہے کہ عام ناظر کے لیے پہچاننا ایک چیلنج بن جائے۔ ایسی ہی ایک تصویر آج کل انٹرنیٹ پر دھوم مچا رہی ہے، جس میں ایک بلی بڑی ہوشیاری سے منظر میں چھپی ہوئی ہے۔
تصویر دیکھتے ہی لگتا ہے جیسے یہ کسی عام گھر یا باغ کا منظر ہو، لیکن حقیقت میں یہ ایک ذہانت آزمانے والا ٹیسٹ ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صرف تیز نظر اور حاضر دماغ لوگ ہی اس تصویر میں چھپی بلی کو 11 سیکنڈز کے اندر تلاش کر سکتے ہیں۔ باقی لوگ یا تو ہار مان لیتے ہیں یا پھر تصویر کو بار بار دیکھ کر بھی راز نہیں پا پاتے۔
ایسی تصویری پہیلیوں کا مقصد صرف تفریح نہیں بلکہ دماغ کی مشق بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق، جب ہم کسی ایسی چیز کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو واضح طور پر نظر نہیں آ رہی، تو دماغ کی مشاہداتی صلاحیت، فوکس اور یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ اس عمل سے دماغ تیز اور ردعمل کا وقت کم ہوتا ہے۔
اب سوال یہ ہے: کیا آپ اس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں؟ تصویر کو غور سے دیکھیں، ہر کونے اور ہر رنگ کے ملاپ کو جانچیں، کیونکہ بلی نے اپنے اردگرد کے ماحول میں اس قدر گھل مل کر چھپنے کی کوشش کی ہے کہ ایک لمحے کو لگتا ہے جیسے وہ سرے سے موجود ہی نہیں۔ لیکن یاد رکھیں، اگر آپ کی توجہ اور مشاہدہ مضبوط ہے تو آپ 11 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں۔
اگر آپ نے بلی تلاش کر لی ہے تو مبارک ہو، آپ واقعی تیز نظر اور ذہین لوگوں میں شامل ہیں۔ لیکن اگر ابھی تک نہیں ملی تو شاید یہ چیلنج آپ کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ آنکھوں اور دماغ کی تربیت بھی ضروری ہے۔ ایسی پہیلیاں کھیلنا جاری رکھیں، کیونکہ یہ نہ صرف دلچسپ ہیں بلکہ دماغ کو جِلا بخشتی ہیں۔
اگر بلی اب بھی آپ کی نظروں سے اوجھل ہے تو نیچے دی گئی تصویر میں اس کا جواب موجود ہے، مگر یاد رکھیں کہ ایسی پہیلیاں حل کرنے کی عادت نہ چھوڑیں، کیونکہ یہ نہ صرف تفریح فراہم کرتی ہیں بلکہ آپ کی ذہانت اور مشاہدے کی صلاحیت کو بھی نکھارتی ہیں۔