ریلوے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو اراضی پر قبضہ ودیگر مسائل سے آگاہ کردیا

ہماری ویب  |  Aug 04, 2025

ریلوے حکام نے سینیٹ قائمہ کمیٹی کے سامنے اراضی پر قبضہ، پنشن سمیت دیگر مسائل رکھ دیئے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے سینیٹر جام سیف اللہ خان کی زیر قیادت پاکستان ریلوے کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) آفس کراچی کا دورہ کیا، کمیٹی کو ادارے کے آپریشنل، مالی اور زمین پر قبضے جیسے مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ریلوے حکام نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کو پرانی انفراسٹرکچر، محدود وسائل اور آمدنی میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے جو سروس کی فراہمی اور نظام کی توسیع میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ان میں سب سے اہم مسئلہ پنشن کی ادائیگیوں کا بڑھتا ہوا مالی بوجھ ہے، جو محکمے کے سالانہ بجٹ کا ایک بڑا حصہ استعمال کرتا ہے۔ ریلوے حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مستقل مالی دباؤ محکمے کی کارکردگی کو متاثر کر رہا ہے اور اس کے آپریشنز کی بہتری میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

کمیٹی نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس مسئلے کو وزارتِ خزانہ کے سامنے اٹھائے گی اور پنشن کے معاملات کے لیے پائیدار اصلاحات کی سفارش کرے گی۔ کمیٹی کو ملک بھر میں ریلوے آپریشنز کی سیکیورٹی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ خصوصی توجہ کراچی سے حیدرآباد تک کے ریلوے سیکشن پر دی گئی، جسے ایک اہم راہداری قرار دیا گیا ہے۔

ریلوے حکام نے بتایا کہ نگرانی کے نظام کو بہتر بنانے، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ بڑھانے اور سکیورٹی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ مسافروں اور سامان کی محفوظ نقل و حمل کو یقینی بنایا جاسکے۔ سکیورٹی کے علاوہ، کمیٹی کو ریلوے نظام کی بہتری کے لیے جاری اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی جن میں اسٹیشنوں کی جدید کاری، نئی کوچز کی خریداری اور سگنلنگ سسٹم کی بہتری شامل ہے۔ یہ تمام کوششیں پاکستان ریلوے کی کارکردگی اور ساکھ کو بحال کرنے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں۔

کمیٹی نے مقامی ریلوے انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ دورے کے دوران سامنے آنے والی تجاویز اور مسائل کو اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے گا تاکہ بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے ارکان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ایسی اصلاحات کی حمایت جاری رکھیں گے جو محکمے کی مالی اور آپریشنل پائیداری کو یقینی بنائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More