انڈین فوج کے افسر کی سرینگر ایئرپورٹ پر ’مار پیٹ‘: ’کھلی چھوٹ دیں گے تو فوجی یہی برتاؤ کشمیر سے باہر بھی کریں گے‘

بی بی سی اردو  |  Aug 04, 2025

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں سرینگر ایئرپورٹ پر ملازمین سے مارپیٹ کرنے کے الزام میں ایک لیفٹنٹ کرنل کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے، تاہم فوجی افسر نے پیر کو سپائس جیٹ نامی ایئرویز کے خلاف جوابی ایف آئی آر درج کروائی ہے جس میں اُن کا الزام ہے کہ ان کی بےعزتی کی گئی جس کی وجہ سے اُن کی پرواز چھوٹ گئی۔

26 جولائی کو رونما ہونے والے اس واقعے کی ویڈیو اتوار کو وائرل ہوئی تو پولیس نے گلمرگ میں واقع فوج کے ’ہائی ایلٹیچیوڈ وارفیئر سکول‘ میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

اس معاملے پر سوشل میڈیا پر گرما گرم مباحثہ جاری ہے۔ جہاں لوگ فوجی افسر کی معطلی کی بات کر رہے ہیں، وہیں بعض سپائس جیٹ کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ايئرپورٹ پر کیا ہوا؟

سپائس جیٹ کمپنی نے اس واقعے سے متعلق ایک طویل بیان میں کہا ہے کہ ’فوجی افسر کے سُوٹ کیس کا وزن 16 کلو تھا جو قاعدے کے مطابق مقررہ حد سے نو کلو زیادہ تھا۔

اضافی وزن کے لیے رقم مانگنے پر افسر نے چیخنا چلانا شروع کر دیا اور بورڈنگ کی لوازمات پورے کیے بغیر سکیورٹی قاعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طیارے کے ایرو برِج کی طرف جانے لگے۔‘

بیان کے مطابق اُسے سکیورٹی اہلکاروں نے واپس ہال میں پہنچایا تو وہ سپائس جیٹ کے ملازمین پر بھڑک اُٹھا۔ کمپنی کا الزام ہے کہ افسر نے قطار کے سٹینڈ اور ایک سائن بورڈ سے کئی ملازمین کو شدید مارا پیٹا جس کے نتیجے میں ایک ملازم بے ہوش ہوکر فرش پر گر پڑا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں فوجی افسر کو ملازمین کو لاتیں اور گھونسے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کئی ملازمین زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق: ’ایک ملازم کے چہرے پر افسر نے لات ماری، اس کی ناک اور منھ سے خون بہتا رہا۔ اُس کے جبڑے میں فریکچر ہے جبکہ ایک کی کمر میں شدید چوٹ آئی ہے۔‘

’فوج تحقیقات میں تعاون کرے گی‘

سپائس جیٹ نے انڈیا کی سِول ایوی ایشن وزارت کو سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرتے ہوئے ایک درخواست دی ہے جس میں افسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ انڈین قانون کے مطابق فوجی افسر کو نو فلائی لِسٹ پر رکھنے کے لیے بھی قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

کشمیر میں تعینات انڈین فوج کی 15ویں کور کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’اطلاع ہے کہ ایک فوجی افسر نے ایئرپورٹ پر تشدد کیا ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ انڈین آرمی نظم و ضبط کے اعلیٰ معیار کو قائم رکھنے کی پابند ہے۔ معاملے کی تحقیقات میں فوج انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرے گی۔‘

اس واقعے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر زبردست بحث چھِڑ گئی ہے۔ اکثر صارفین کا دعویٰ ہے کہ فوجی افسر کی اشتعال انگیزی کشمیر میں فوج کو ’آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ‘ کے تحت حاصل لامحدود اختیارات کا نتیجہ ہیں۔

انڈین پرواز پر مسافر کو تھپڑ مارنے کا واقعہ: ’متاثرہ شخص ٹرین کے ذریعے اپنے گھر آسام پہنچے‘’میں نے کہا میری بہن بھی پولیس اہلکار کو تھپڑ مارے گی‘: مانسہرہ میں ’تھپڑ کے بدلے تھپڑ‘ پر انکوائریانڈیا میں پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے ہاتھوں فوجی افسر کی پٹائی، منصفانہ تفتیش کا مطالبہ’آپریشن مہادیو‘: انڈین سکیورٹی فورسز پہلگام کے مبینہ پاکستانی حملہ آوروں تک کیسے پہنچیں؟

کئی صارفین نے لکھا ہے کہ ’فوج کو کھلی چھوٹ دیں گے تو فوجی یہی برتاوٴ کشمیر سے باہر بھی کریں گے۔‘

سُنیل برنارڈ نامی ایک صارف نے ایکس پر لکھا: ’سرینگر ايئرپورٹ پر ملازمین پر فوجی افسر کا تشدد قابل مذمت ہے۔ افسر کا کورٹ مارشل کر کے اسے نوکری سے نکال باہر کرنا چاہیے۔‘

ایک سابق وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا: ’کشمیرمیں 35 سال سے آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ نافذ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ فوج کی کہیں کوئی جواب دہی نہیں ہے۔

’آپ فوج کو کھلی چھُوٹ دیں گے تو لامحدود اختیارات کے ساتھ کشمیر میں کئی سال گزارنے کے بعد جب یہی فوجی انڈیا کے کسی اور شہر میں تعینات ہو گا، تو ظاہر ہے وہ یہی برتاوٴ وہاں بھی کرے گا۔‘

انھوں نے مزید کہا: ’اس معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، لیکن اصل مسئلہ فوج کو جوابدہ بنانا ہے۔ یہ صرف کشمیر نہیں پورے انڈیا کا مسئلہ بن سکتا ہے۔‘

Getty Imagesسپائس جیٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوجی افسر کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے’کشمیر کے باہر سے آنے والوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے‘

سابق فوجی افسر میجر جنرل راجو چوہان نے ایکس پر ایک طویل پوسٹ میں اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ افسر کو طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہیے تھا۔

تاہم وہ مزید لکھتے ہیں: ’میں کشمیر میں ٹرانزِٹ سب ایریا کمانڈر رہا ہوں۔ میرے ذمے فوجیوں کو کیمپ سے ايئرپورٹ تک نقل و حمل کا انتظام تھا۔ ایئرپورٹ پر ملازمین کا ایسا برتاوٴ معمول کی بات تھی۔ میں ایئرلائنز کی بات نہیں کروں گا، لیکن وہاں تعینات مقامی کشمیری عملہ سمجھتا ہے کہ وہ مسافروں کے سامنے جوابدہ نہیں ہے۔ کشمیر سے باہر سے آنے والوں کے ساتھ کشمیریوں کا رویہ مختلف ہوتا ہے۔‘

ایک سابق افسر نے بائیکاٹ سپائس جیت کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا: ’میں انڈیا کے شہریوں اور فوجیوں (ماضی اور حال) اور ان کے زیر کفالت افراد سے سپائس جیٹ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ان کا عملہ سپاہیوں کی توہین کرتا ہے، بدتمیزی کرتا ہے اور ان پر تشدد کرتا ہے اور اس کے بعد جھوٹی شکایتیں درج کرواتا ہے۔ سری نگر کا حالیہ واقعہ صرف ایک مثال ہے۔‘

کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق متنازع بیان پر سپریم کورٹ بھی برہم: ’ملک سنگین صورتحال سے گزر رہا ہو تو ہر لفظ ذمہ داری سے بولنا چاہیے‘انڈیا میں پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے ہاتھوں فوجی افسر کی پٹائی، منصفانہ تفتیش کا مطالبہٹائلٹ پیپر کا ’بم‘: انڈین ایئرلائنز کا طیارہ جسے پاکستان نے چھڑوایا اور مسافروں نے اغوا کاروں سے آٹوگراف لیےنیوزی لینڈ میں خاتون کے سامان سے دو سالہ بچی برآمد: ’بیگ ہل رہا تھا اس لیے ڈرائیور کو شک ہوا‘25 سالہ انڈین پائلٹ کو خودکشی پر اُکسانے کے الزام میں بوائے فرینڈ گرفتار: ’وہ توہین آمیز سلوک کرتا اور گوشت کھانے سے بھی روکتا تھا‘بورڈنگ پاس کا معمہ: ’مجھے پرواز سے اترنے کے بعد بتایا گیا کہ میں اس طیارے میں سوار ہی نہیں ہوئی تھی‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More