وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پاکستان بیت المال کے دفاتر اور اداروں کو مزید فعال بنا کر عوام الناس کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔
کوئٹہ میں بیت المال کے علاقائی دفتر کے دورے کے موقع پر دی گئی بریفنگ کے دوران انھوں نے کہا کہ ادارے کے تعلیم، صحت اور فلاحی نیٹ ورک میں توسیع کر کے صوبے کے احساس محرومی کو کم کیا جائے گا۔
انہوں نے افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پریشانی اور مصیبت میں مبتلا لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا اور یتیموں و بیواؤں کی کفالت کر کے ہی ہم دنیا و آخرت میں سرخروئی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر پاکستان بیت المال بلوچستان کے ڈائریکٹر محمد داؤد نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ تین برس کے دوران 2,505 مریضوں کو علاج معالجے کے لیے 28 کروڑ 67 لاکھ 58 ہزار 601 روپے فراہم کیے گئے۔ 1,089 مستحق طلبا کو 3 کروڑ روپے کے وظائف دیے گئے۔ 23 ویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز کے ذریعے 50 ہزار خواتین کو فنی مہارت سکھائی گئی۔ 14 چائلڈ لیبر اسکولوں میں 4,022 بچوں کو تعلیم دی گئی۔ تربت، کوئٹہ، خاران اور ژوب کے سویٹ ہومز میں 400 یتیم بچوں کو تعلیم، خوراک اور رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر سید عمران احمد شاہ نے کہا کہ ان کا کوئٹہ کا دورہ پاکستان بیت المال کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور معاشرے کے بے سہارا افراد کے لیے مزید اقدامات کی منصوبہ بندی کے تحت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یتیم بچوں کو علم و ہنر سے آراستہ کر کے انھیں معاشرے کا مفید اور خود کفیل شہری بنایا جائے گا۔
انہوں نے پاکستان بیت المال کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ہے کہ حکومتی ادارے صرف مالی امداد تک محدود نہ ہوں بلکہ نوجوانوں اور خواتین کو ہنر سکھا کر انہیں معاشی خود انحصاری کی طرف گامزن کیا جائے تاکہ وہ باعزت زندگی گزار سکیں۔