تیسری شادی کے بعد سب میں کیڑے ہی نکالتی ہیں۔۔ نادیہ خان کی منہ ٹیڑھا کر کے صائمہ کا مذاق اڑانے کی ویڈیو نے صارفین کو آگ بگولہ کردیا

ہماری ویب  |  Aug 04, 2025

”آپ ہوتی کون ہیں ان پر بات کرنے والی؟ میں نے آپ کا کوئی یادگار کردار نہیں دیکھا، لیکن صائمہ جی ایک لیجنڈ ہیں“

”یہ تیسرا ڈرامہ ہے جس پر نادیہ خان نے تنقید کی ہے، لگتا ہے ان کی ذاتی چپقلش ہے“

”صائمہ جی، سجل اور آصف رضا میر بہترین تھے، لگتا ہے ان خواتین کو ہر اداکار اور مصنف سے مسئلہ ہے“

”جلن کی انتہا ہے“

”اگر آپ تینوں میں اتنی صلاحیت ہوتی، تو 'میں منٹو نہیں ہوں' کا حصہ ہوتیں

حالیہ مقبول ترین ڈرامہ "میں منٹو نہیں ہوں" نے ناظرین کے دل جیت لیے ہیں، لیکن اس کی شہرت کے ساتھ ساتھ تنقید کا طوفان بھی آ گیا۔ خاص طور پر ایک ٹی وی شو میں نادیہ خان کی جانب سے سجل علی اور صائمہ نور کا مذاق اڑانے کے بعد۔

ڈرامے کی حالیہ اقساط کو "کیا ڈرامہ ہے" نامی شوبز پینل پر زیرِ بحث لایا گیا، جہاں عتیقہ اوڈھو اور مارینا خان نے متوازن تجزیہ پیش کیا۔ لیکن نادیہ خان نے سجل اور صائمہ کے ایک سین پر طنزیہ انداز اختیار کیا، اور ان کی اداکاری اور مکالموں کو ہدفِ تنقید بنایا۔ انہوں نے سین کی نقالی کرتے ہوئے اداکاراؤں کے انداز کو مذاق میں اُڑا دیا۔

نادیہ کا یہ رویہ سوشل میڈیا صارفین کو سخت ناگوار گزرا، جس کے بعد وہ شدید تنقید کی زد میں آ گئیں۔ مداحوں کا کہنا ہے کہ نادیہ کے تبصرے ذاتی حسد پر مبنی لگتے ہیں، اور یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب انہوں نے خلیل الرحمان قمر کے کسی پراجیکٹ کو نشانہ بنایا ہو۔

لوگوں نے سوال اٹھایا کہ نادیہ خود ایک طویل اداکاری کیریئر نہیں رکھتیں، تو وہ ایسی فنکاراؤں پر تنقید کرنے کی اہل کیسے ہو سکتی ہیں جو اپنے اپنے وقت میں انڈسٹری کا بڑا نام بن چکی ہیں؟ کئی افراد نے یہاں تک کہہ دیا کہ نادیہ خان کی تنقید ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ خود اس پروجیکٹ کا حصہ نہ بن پانے پر ناخوش ہیں۔

ڈرامہ "میں منٹو نہیں ہوں" خلیل الرحمان قمر کے قلم سے نکلا ہوا ایک بڑا پروجیکٹ ہے، جسے ندیم بیگ نے ڈائریکٹ کیا اور ہمایوں سعید نے پروڈیوس کیا ہے۔ اس میں سجل علی، آصف رضا میر اور صائمہ نور کی اداکاری کو بے حد سراہا جا رہا ہے۔ ایسے میں نادیہ خان کی جانب سے ان فنکاروں پر بے جا تنقید نے کئی ناظرین کو ناگوار گزرا، اور لوگوں نے مطالبہ کیا کہ شوبز پینلز میں مثبت اور تعمیری گفتگو کو فروغ دیا جائے، نہ کہ ذاتی سطح پر کی جانے والی تنقید کو۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More