"کچھ کمنٹس پڑھے، دل دکھ سے بھر گیا۔ چندا کے بارے میں اتنی نفرت؟ میرے لیے وہ ملازمہ نہیں، میرے گھر کی جان ہے۔ اگر کسی کو اعتراض ہے تو میرا چینل چھوڑ دے" اسما عباس
"میرے بارے میں جو مرضی کہو، کہو کہ میں بوڑھی ہوں، بے شرم ہوں، یا مرنے والی ہوں۔ مجھے فرق نہیں پڑتا۔ مگر میرے ہاؤس ہیلپ پر بات کرو گے تو برداشت نہیں کروں گی۔ میں ’ملازمہ‘ کا لفظ ہی استعمال نہیں کرتی۔ یہ لوگ میری زندگی کا سہارا ہیں"
سینئر اداکارہ، میزبان اور ڈیجیٹل کریئیٹر اسما عباس کا شمار اُن فنکاراؤں میں ہوتا ہے جو صرف اپنے کام سے نہیں بلکہ شخصیت سے بھی مداحوں کے دل جیت لیتی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اپنے یوٹیوب وی لاگ میں ایک جذباتی پیغام دیا جس نے ان کے چاہنے والوں کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیا۔
یہ سب اس وقت شروع ہوا جب اسما عباس کے وی لاگ میں ان کی ہاؤس ہیلپ ’چندا‘ کی موجودگی پر کچھ صارفین نے ناپسندیدہ اور توہین آمیز تبصرے کیے۔ کسی نے لکھا، "ہمیں چندا کی کہانیوں میں کوئی دلچسپی نہیں"، تو کسی نے کہا، "یہ تمہاری ملازمہ ہے، ہمیں اس سے کیا لینا دینا؟"۔ اسما عباس نے ان تمام باتوں کا نہایت باوقار مگر سخت لہجے میں جواب دیا۔
انہوں نے کہا، "چندا میرے لیے صرف مددگار نہیں بلکہ میری فیملی کا حصہ ہے۔ اس کی وفاداری، محبت اور خدمت کا میں کبھی قرض ادا نہیں کر سکتی۔ ایسے لوگ میرے لیے بچوں کی طرح ہوتے ہیں۔" ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ کسی انسان کو صرف اس کے کام یا طبقے کی بنیاد پر نیچا دکھاتے ہیں، وہ اصل میں اپنی عبادات اور اخلاقیات پر بھی سوالیہ نشان لگاتے ہیں۔
اسما عباس کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور کئی صارفین نے ان کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ سچ بولنے کا حوصلہ رکھتی ہیں۔ اداکارہ نے صاف الفاظ میں کہہ دیا: "اگر میری ویڈیوز میں میرے ہاؤس ہیلپ کی موجودگی کسی کو برداشت نہیں، تو وہ بلا جھجک میرا چینل ان سبسکرائب کر دے۔ مجھے ایسے فالوورز نہیں چاہییں جو انسانیت کی عزت نہ کر سکیں۔"
اسما عباس کی اس جرات مندانہ بات نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ اسکرین پر ہو یا حقیقی زندگی میں، ہمیشہ سچ کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں اور یہ اُن کی اصل خوبصورتی ہے۔