’انڈیا کے ساتھ اختلافات راتوں رات حل نہیں ہو سکتے‘، امریکہ نے پاکستان سمیت کس ملک پر کتنا ٹیرف عائد کیا؟

اردو نیوز  |  Aug 01, 2025

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کے حوالے سے ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ اور انڈیا کے درمیان تجارتی معاہدے پر پہنچنے کے لیے اختلافات کو راتوں رات حل نہیں کیا جا سکتا۔ جبکہ دوسری جانب جنوبی ایشیائی ممالک میں سے پاکستان پر 19 فیصد کا کم ترین ٹریف عائد کیا ہے۔ 

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ انڈیا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہو گا، اور یہ بھی کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے روسی ہتھیاروں اور توانائی کی خریداری پر ’جرمانہ‘ بھی دینا ہوگا۔

انہوں نے بعد میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن انڈیا کے ساتھ تجارت کے معاملے پر بات چیت کر رہا ہے۔

سینیئر امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ’انڈیا کے ساتھ ہمارے چیلنجز یہ ہیں کہ انڈین مارکیٹ دیگر ممالک کے ساتھ کاروبار کے لیے زیادہ اوپن نہیں ہے اور بہت سے دیگر جغرافیائی سییاسی مسائل بھی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آپ نے صدر کو برکس ممالک میں رکنیت، روسی تیل کی خریداری اور اس قسم کی چیزوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے دیکھا ہے۔‘

امریکی اہلکار نے مزید بتایا کہ انڈیا کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی ہے۔

’یہ پیچیدہ تعلقات اور پیچیدہ مسائل ہیں، اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ انڈیا کے ساتھ معاملات راتوں رات حل ہو سکتے ہیں۔‘

امریکی صدر نے اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ میں کہا کہ ٹیرف کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔

جنوبی ایشیائی ممالک میں سے پاکستان پر کم ترین ٹیرف

جنوبی ایشیائی ممالک میں سے پاکستان پر کم ترین ٹیرف عائد کیا گیا ہے جبکہ بنگلہ دیش سے درآمدات پر 20 فیصد لاگو ہو گا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکہ کی طرف سے پاکستان پر ٹیرف 29 فیصد سے کم کر کے 19 فیصد کرنے کے اعلان کو بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر ایک بیان میں ’صدر (ڈونلڈ) ٹرمپ کا تہہ دل سے شکریہ‘ ادا کیا۔

ٹیرف میں کمی کے اعلان کے بعد پاکستان نے بیرون ممالک سے آن لائن منگوائی جانے والی مختلف اشیاء پر عائد پانچ فیصد ’ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز ٹیکس‘ ختم کر دیا ہے۔

اس اقدام کو مقامی طور پر امریکہ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

جنوبی ایشیا کے اہم حریف ممالک میں سے پاکستان پر 19 فیصد جبکہ انڈیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہونے کو اسلام آباد اپنی ’سفارتی کامیابی‘ قرار دے رہا ہے۔

پاکستانی ٹیکسٹائل کے لیے امریکہ سب سے بڑی مارکیٹ ہے جس کا براہ راست مقابلہ انڈیا، بنگلہ دیش اور ویتنام سے ہے جن پر زیادہ ٹیرف عائد کیے گئے ہیں۔ اس اعلان سے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فروغ ملنے کی امید ہے جو ملک کی کل برآمدات کا تقریباً 60 فیصد ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ انڈیا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہو گا (فوٹو: روئٹرز)امریکہ نے کس ملک پر کتنا ٹیرف عائد کیا

امریکہ درآمد ہونے والی اشیا کے لیے ’یونیورسل‘ ٹیرف ریٹ 10 فیصد رہے گا جو 2 اپریل کو نافذ کیا گیا تھا۔ لیکن یہ 10 فیصد کی شرح صرف ان ممالک پر لاگو ہوگی جن کو امریکہ اپنی درآمدات سے زیادہ برآمد کرتا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ اس کا اطلاق زیادہ تر ممالک پر ہوتا ہے۔

جبکہ 15 فیصد کی شرح ان ممالک کے لیے طے کی گئی ہے جن کے ساتھ امریکہ کا تجارتی خسارہ ہے۔ تقریباً 40 ممالک پر اس نئے 15 فیصد ٹیرف کا اطلاق ہوگا۔

ایک درجن سے زیادہ ممالک ایسے ہیں جن کو 15 فیصد سے زیادہ کا ٹیرف ادا کرنا پڑے گا۔ اس میں ان ممالک کا شمار ہوتا ہے جنہوں نے امریکہ کے ساتھ تجارتی فریم ورک پر اتفاق کیا ہے یا پھر وہ ہیں جن کے سربراہوں کو صدر ٹرمپ نے خط میں نئے ٹیرف کے حوالے سے آگاہ کر دیا تھا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق ان ممالک کا امریکہ کے ساتھ سب سے زیادہ تجارتی خسارہ ہے۔ 

جنوب مشرقی ایشیا کے بہت سے ممالک کو سب سے زیادہ ٹیرف کی شرح کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لاؤس اور میانمار سے امریکہ کو ہونے والی برآمدات پر سب سے زیادہ 40 فیصد محصولات ادا کرنا پڑیں گی۔

کمبوڈیا، ویت نام، انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ پر ٹیرف کی شرح کافی حد تک کم کر کے 19 یا 20 فیصد کر دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے ’کینیڈا کی مسلسل بے عملی اور انتقامی کارروائی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ہمسایہ ملک پر محصولات کو 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ہے۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کا اعلان ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب دوسری جانب انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ یوکرین میں لڑائی روکنے اور امن معاہدے پر بات چیت کے لیے ماسکو پر امریکی دباؤ کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

منگل کو ٹرمپ نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اگلے ہفتے کے آخر تک 10 دن دے رہے ہیں، وہ یوکرین جنگ ختم کریں یا غیر متعینہ سزا کا سامنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم ٹیرف لگانے جا رہے ہیں، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ اس کا اثر روس پر پڑے گا یا نہیں کیونکہ ظاہر ہے کہ وہ جنگ کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More