ڈبلیو سی ایل سیمی فائنل میں انڈیا پاکستان مدمقابل، اہم سپانسر میچ سے دستبردار

اردو نیوز  |  Jul 30, 2025

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) 2025 میں پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کرنے کے بعد انڈین ٹیم کا دوبارہ سیمی فائنل میں گرین شرٹس سے سامنا ہوگا۔

انگلینڈ میں کھیلی جانے والی ڈبلیو سی ایل میں پاکستان پہلے ہی پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے جبکہ گزشتہ روز منگل کو ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر انڈیا سیمی فائنل تک پہنچ گیا ہے۔ 

ویسٹ انڈیز کی جانب سے دیا گیا 145 رنز کا ہدف حاصل کرنے کے لیے انڈیا کو 14.1 اوورز کے اندر یہ ہدف حاصل کرنا تھا تاکہ وہ ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر سکے۔

سٹیورٹ بِنّی کی میچ وننگ نصف سنچری اور کپتان یوراج سنگھ کی اہم اننگز کی بدولت انڈیا نے 13.2 اوورز میں ہدف حاصل کر لیا اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

پاکستان، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا پہلے ہی سیمی فائنل میں جگہ بنا چکے تھے۔

پاکستان نے پانچ میں سے چار میچ جیت کر نو پوائنٹس حاصل کیے اور 2.452 پلس کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

جنوبی افریقہ نے چار فتوحات اور ایک شکست کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی جبکہ آسٹریلیا نے پانچ میچز میں دو فتوحات اور دو شکستوں کے ساتھ تیسری پوزیشن سنبھالی۔

انڈیا نے اگرچہ چار میں سے صرف ایک میچ جیتا، لیکن انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کو نیٹ رن ریٹ پر پیچھے چھوڑتے ہوئے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔

یہ اس ٹورنامنٹ میں دوسری بار ہوگا کہ پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی۔ ان کا پہلا شیڈول کردہ میچ اس وقت منسوخ کر دیا گیا تھا جب انڈیا نے پاکستان کے خلاف میدان میں اترنے سے انکار کیا۔ 

سوشل میڈیا پر دوبارہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آیا انڈیا یہ سیمی فائنل کھیلے گا یا نہیں۔ تاہم اس حوالے سے جو حتمی اعلان ہوا وہ ڈبلیو سی ایل ہی کرے گا۔

اس تمام صورتحال کے دوران ہندوستان ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈبلیو سی ایل کے سپانسرز میں سے ایک ’ایز مائی ٹرپ‘ نے عوامی طور پر ایک مضبوط مؤقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریول پلیٹ فارم کے شریک بانی نشان پِٹّی نے اعلان کیا کہ ان کی کمپنی انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے سیمی فائنل میچ سے خود کو الگ کر رہی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More