گوگل کے سی ای او کی اسمارٹ فونز کے مستقبل کے بارے میں اہم پیشگوئی

سچ ٹی وی  |  Jul 24, 2025

موجودہ عہد میں بیشتر افراد اسمارٹ فونز کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، مگر بظاہر ان کا عہد بہت تیزی سے ختم ہونے کے قریب ہے۔

درحقیقت گوگل اور اس کی سرپرست کمپنی الفابیٹ کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے اس حوالے سے پیشگوئی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی مصنوعات کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

الفابیٹ کی سہ ماہی آمدنی کی رپورٹ کے نتائج جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے آئی پر مبنی پراڈکٹس جیسے اسمارٹ گلاسز تیزی سے ابھرتی ڈیوائسز ہیں۔

ان کے خیال میں اب بھی کم از کم 2 سے 3 سال تک اسمارٹ فونز صارفین کی توجہ کا مرکز رہیں گے۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے اسمارٹ گلاسز زیادہ مقبول ہوں گے، اسمارٹ فونز کا استعمال کم ہونے لگے گا۔

سندر پچائی نے کہا کہ جیمنائی 2.5 سیریز خاص طور پر پرو ماڈل بہت زبردست کام کر رہے ہیں اور ابھی ہم نے انہیں پوری طرح جاری بھی نہیں کیا۔

یہ پہلی بار نہیں جب کسی ٹیکنالوجی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے اسمارٹ فونز کے مستقبل کے بارے میں پیشگوئی کی ہے۔

2025 کے شروع میں چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین نے پیشگوئی کی تھی کہ بہت جلد اسمارٹ فونز کا عہد ختم ہو جائے گا۔

اس انٹرویو میں سام آلٹمین نے عندیہ دیا کہ اوپن اے آئی کی جانب سے اسمارٹ فونز کے متبادل پر کام کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی کمپنی اسمارٹ فونز کے متبادل کے طور پر چیٹ جی پی ٹی ہارڈ وئیر (آسان الفاظ میں ڈیوائسز) تیار کرنا چاہتی ہے۔

اوپن اے آئی واحد کمپنی نہیں جو اسمارٹ فونز کے عہد کے خاتمے کی بات کر رہی ہے، ایپل کی جانب سے بھی اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی پر مبنی گلاسز کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے۔

کمپنی کو توقع ہے کہ یہ ڈیوائس لوگوں کو آئی فونز بھولنے پر مجبور کر دے گی۔

ایپل کے مقابلے میں اوپن اے آئی کی حکمت عملی مختلف ہونے کا امکان ہے اور چیٹ جی پی ٹی اے آئی ڈیوائس کیسی ہوگی، اس کے لیے ابھی انتظار کرنا ہوگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More