پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے اور ٹریڈنگ کے دوران 1900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 30 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا جو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق پاک امریکا حکام کے مابین ٹیرف سے متعلق تجارتی ایشوز پر بات چیت جاری ہے جس میں مثبت پیش رفت متوقع ہے اس کے علاوہ ملکی معاشی اعشاریے بھی مثبت ہیں جب کہ مالی سال ختم ہونے پر کمپنیوں کے مالیاتی نتائج بھی آنے ہیں جس کے پیش نظر سرمایہ کار وں کی جانب سے گرمجوشی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
اس سے قبل رواں مالی سال کے پہلے روز منگل کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 2572 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 28 ہزار 199 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔ واضح رہے کہ مالی سال 2024۔25 پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے لیے شاندار سال ثابت ہوا۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کے مطابق کے ایس ای 100 انڈیکس میں پاکستانی روپے میں 60 فیصد اور امریکی ڈالر کے لحاظ 57 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ گزشتہ 2 سال یعنی 2024 اور مالی سال 2025 کا جائزہ لیا جائے تو اس دوران انڈیکس میں روپے کے لحاظ سے 203 فیصد اور ڈالر کے لحاظ سے 206 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 2025۔26 کے دوران آئی ایم ایف پروگرام ،خطے کی صورتحال اور ملک میں نجکاری اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے معاملات اہم ہوں گے جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ پر مرتب ہوں گے۔
تیزی کا سلسلہ کاروبار کے اختتام تک جاری رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 2144 پوائنٹس کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 30 ہزار 344 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔