امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حالیہ دنوں میں نیو یارک کے پہلے مسلم میئر بننے کے خواہشمند ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی صدر جن کی اپنے حریفوں کو برا بھلا کہنے کی تاریخ رہی ہے، کی جانب سے 33 سالہ ظہران ممدانی کے خلاف بیانات میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے خبردار کیا ہے اگر ظہران ممدانی نومبر میں میئر کے انتخابات جیت گئے تو ممدانی کو گرفتار کر لیں گے، انہیں ملک بدر کر دیں گے اور ملک کے سب سے بڑے شہر پر بھی قبضہ کر لیں گے۔
امریکی صدر نے بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ’امریکہ کے صدر کی حیثیت سے، میں اس کمیونسٹ احمق شخص کو نیویارک کو تباہ کرنے نہیں دوں گا۔ میں نیویارک شہر کو بچاؤں گا، اور اسے دوبارہ شاندار بناؤں گا۔‘
صدر ٹرمپ نے منگل کو فلوریڈا ایورگلیڈز میں تارکین وطن کے ایک نئے حراستی مرکز کے دورے کے دوران ظہران ممدانی کے خلاف سخت بیان دیا۔انہوں نے کہا کہ ’اگر ممدانی آئی سی ای (امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ) کے ایجنٹوں کو شہر میں گرفتاریوں سے روکتے ہیں تو ’ٹھیک ہے، پھر ہمیں انہیں گرفتار کرنا پڑے گا۔‘صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’ہمیں اس ملک میں کمیونسٹ کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر ہمارے پاس کوئی ہے تو میں قوم کی طرف سے اس کی بہت احتیاط سے نگرانی کروں گا۔‘امریکی صدر نے ’بے بنیاد‘ الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ظہران ممدانی غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم ہیں۔’بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ وہ یہاں غیر قانونی طور پر آئے ہیں۔ ہم ہر چیز کا جائزہ لیں گے۔‘ ظہران ممدانی نے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ٹرمپ ان پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ میگا ٹیکس اور اخراجات میں کٹوتیوں کے بل سے عوام کی توجہ ہٹائی جا سکے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھے گرفتار کر لیا جائے، انہوں نے کہا کہ مجھے ملک بدر کر دیا جائے۔ انہوں نے میرے حوالے سے یہ باتیں اس لیے کی ہیں کیونکہ وہ اس سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے جس کے لیے میں لڑ رہا ہوں۔‘ظہران ممدانی نے کہا کہ ’میں انہی لوگوں کے لیے لڑ رہا ہوں جن کے لیے انہوں نے کہا تھا کہ وہ لڑ رہے ہیں۔ یہ وہی صدر ہیں جنہوں نے سستی اشیا کی مہم چلائی، جنہوں نے زندگی کے بحران کی گھٹن کو کم کرنے کے لیے مہم چلائی۔‘ظہران ممدانی نے کہا کہ ’ٹرمپ ان پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ میگا ٹیکس اور اخراجات میں کٹوتیوں کے بل سے توجہ ہٹائی جا سکے۔‘ (فوٹو: روئٹرز)ان کا کہنا تھا کہ ’تقسیم کرنے کے لیے شعلوں کو بھڑکانا ان کے لیے آسان ہے بجائے اس کے کہ وہ تسلیم کریں کہ انہوں نے کن طریقوں سے محنت کش امریکی طبقے کو دھوکہ دیا ہے۔‘نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کوومو نے نیو یارک شہر کے میئر کے انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری میں ریاستی اسمبلی کے رکن ظہران ممدانی سے شکست تسلیم کر لی تھی۔اس جیت کے بعد ظہران ممدانی میئر کے الیکشن میں باقاعدہ ڈیموکریٹ امیدوار منتخب ہو گئے تھے۔اگر ظہران ممدانی نومبر میں ہونے والے میئر کے الیکشن میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ امریکہ کے بڑے شہروں میں شمار ہونے والے شہر نیویارک کی قیادت کرنے والے پہلے مسلم اور جنوبی ایشیائی میئر ہوں گے۔