“بھائی میرے پاس تو موبائل نہیں تھا کیونکہ اسکول میں موبائل لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ یہ فون ٹیچر نے پیپر ختم ہونے سے ١٥ منٹ پہلے مجھے دیا اور کہا کہ جو لکھنا ہے دیکھ کے لکھ لو۔ وہ میرے سامنے ہی ویڈیو بنا رہی تھیں“
یہ کہا ہے نویں جماعت کے بورڈ کے امتحان دینے والی معاذ صفدر کی چھوٹی بہن فریحہ کا جن کی کچھ دن پہلے امتحان میں نقل کرتے ہوئے ویڈیو وائرل ہوئی۔ یہ ویڈیو جب ان کے بھائی معاذ تک پہنچی تو انھوں نے والدین کو فریحہ کے کارنامے سے باخبر کیا اور فریحہ سے بھی باز پرس کی۔
وی لاگ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فریحہ اپنی وائرل ویڈیو بھائی کے ہاتھ میں دیکھ کر سخت پریشان اور شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس نقل کا مواد اور موبائل نہیں تھا بلکہ ان کو ٹیچر نے دیا تھا۔ جب کہ فریحہ کے والدین نے بیٹی کو سختی سے تنبیہہ کرتے ہوئے اسکول اور ٹیچر کو بھی ذمہ دار قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو اتنے قریب سے بنائی گئی ہے جس سے صاف پتا چلتا ہے کہ موبائل فون جان بوجھ کر دیا گیا تا کہ ویڈیو بنا کر ویوز اکھٹے کیے جائیں۔ ایسے اساتذہ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
جب کہ معاذ صفدر نے بھی بہن کو ڈانٹتے ہوئے کہا کہ آئندہ کچھ بھی ہوجائے تم نے نقل نہیں کرنی۔ دوسری جانب اسکول انکوائری کرے کہ جب بچوں کے موبائل لانے پر پابندی ہے تو فون بچے کے پاس کیسے پہنچا اور ویڈیو بنانے کے بجائے اسے روکا کیوں نہیں گیا۔