24 میں سے 23 میچز جیتنے والی انڈین ٹیم کی کامیابی کا راز

اردو نیوز  |  Mar 12, 2025

انڈیا نے آئی سی سی کے گذشتہ تین ٹورنامنٹس میں 24 میں سے 23 میچ جیتے ہیں جبکہ دو ٹورنامنٹس بھی اپنے نام کیے ہیں۔

یہ وہ کارکردگی ہے جو کرکٹ کی تاریخ میں چند ہی ٹیمیں دکھا سکی ہیں اور انڈیا کو یہ عروج روہت شرما کی کپتانی میں حاصل ہوا ہے۔

حالیہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں انڈیا کی فتح کے بعد کچھ ایسی تنقید بھی کی جاتی رہی ہے کہ اسے ایک ہی گراؤنڈ میں کھیلنے کا فائدہ ہوا ہے۔

اس حوالے سے ای ایس پی این کرک انفو کا کہنا ہے کہ بے شک چیمپئنز ٹرافی میں انڈیا اپنے تمام پانچ میچز دبئی کی ایک ہی پچ پر کھیلے ہیں لیکن اس سے پہلے کے دو میگا ایونٹس میں ایسا نہیں تھا۔

انڈیا کی میزبانی میں سنہ 2023 میں منعقد ہونے والا ون ڈے ورلڈ کپ اور گذشتہ برس امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والا ٹی20 ورلڈ کپ اس سے کہیں مشکل تھے۔

انڈیا نے ان دونوں ٹورنامنٹس میں بھی زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹی20 ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

ون ڈے اور ٹی20 ورلڈ کپ میں انڈیا کے میچز متعدد مقامات پر تھےون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں انڈیا کے میچز نو مختلف شہروں میں ہوئے۔

گو کہ یہ نو مختلف شہر انڈیا کے ہوم گراؤنڈز تھے لیکن اس کے باوجود وہ صرف فائنل میں آسٹریلیا سے ہارا۔

اسی طرح گذشتہ برس امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ میں انڈیا نے اپنے پہلے تین میچز نیویارک میں کھیلے۔

اس کے بعد باقی چھ میچز پانچ مختلف وینیوز پر کھیلے اور زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائٹل بھی اپنے نام کیا۔

انڈیا ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کا فاتح ہے (فوٹو: گیٹی امیجز)’سنہ 2022 کے بعد انڈین ٹیم کی تشکیل نو‘انڈین کپتان روہت شرما انڈیا کی اس کارکردگی کا راز ٹیم ورک کو قرار دیتے ہیں۔

کرکٹ کے امور پر گہری نظر رکھنے والے صحافی اور تجزیہ کار شاکر عباسی کے خیال میں سنہ 2022 کے بعد انڈین ٹیم میں پالیسی کے اعتبار سے تشکیل نو کی گئی۔

اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے شاکر عباسی کا کہنا تھا کہ ’سنہ2021 میں ٹی20 ورلڈ کپ میں گروپ سٹیج سے باہر ہو جانے اور پھر سنہ 2022 میں انگلینڈ سے سیمی فائنل ہارنے کے بعد انڈین ٹیم کی تشکیل نو کی گئی اور ایک نیا فارمیٹ متعارف کروایا گیا، خصوصی طور پر بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی لائی گئی اور کھلاڑیوں کو یہ باور کروایا گیا انہوں نے ڈر، خوف اور کسی پریشر کو خاطر میں لائے رکھے بغیر صرف ٹیم کے لیے پرفارم کرنا ہے۔‘

روہت شرما کے خیال میں انڈیا کی کامیابی کا راز ٹیم ورک ہے (فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد آپ نے دیکھا ہو گا کہ ان کا کوئی بھی کھلاڑی اپنی ذات کے لیے نہیں کھیلتا بلکہ ٹیم کے لیے کھیلتا ہے، روہت شرما اور وراٹ کوہلی میں سے اگر کوئی ایک پرفارم نہیں کر پاتا ہے تو دوسرا آ کر صورت حال کو سنبھالتا ہے۔ یہ اپروچ کی بات ہے انڈیا کا کوئی کھلاڑی ذاتی ریکارڈ بنانے کے لیے نہیں کھیلتا۔‘

کرکٹ بورڈ میں استحکام اور ڈومیسٹک کرکٹشاکر عباسی نے انڈیا کی اس کامیابی کی وجوہات کرکٹ بورڈ میں استحکام اور ڈومیسٹک کرکٹ کو قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’وہاں ایک خاص عمل کے تحت تمام تر مراحل سے گزرنے کے بعد کھلاڑی اوپر آتے ہیں۔‘

شاکرعباسی کے خیال میں انڈین کھلاڑی ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)شاکر عباسی کے مطابق ’انڈین کرکٹ بورڈ میں استحکام ہے، وہاں کے عہدیدار اپنے عہدوں پر وقت پورا کرتے ہیں، انڈیا کے کھلاڑی کسی اور لیگ میں نہیں جاتے کیونکہ ان کی مالی ضرورتیں آئی پی ایل میں ہی پوری کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ انڈیا کا ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر بھی بہت مضبوط ہے، اس نظام سے گزر کر آنے والے کھلاڑی پرفارم کرتے ہیں۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More