ڈاکٹر مریض کا معائنہ کرتے ہوئے سب سے پہلے ناخن کیوں دیکھتے ہیں؟

بی بی سی اردو  |  Feb 13, 2025

Getty Images

٭اس تحریر میں دی گئی تفصیلات صرف آگاہی اور معلومات کے لیے فراہم کی گئی ہیں اور انھیں ڈاکٹر یا طبی معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ بی بی سی اس مواد کی بنیاد پر کسی قسم کی تشخیص کا ذمہ دار نہیں۔ اگر آپ کسی بھی طرح سے اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں تو ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

انگلیوں کے ناخن آپ کی جلد کو چوٹ سے بچاتے ہیں اور آپ کو خارش کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ آپ ان سے مالٹا بھی چھیل سکتے ہیں لیکن یہ آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟

اس بارے میں سنی سنائی باتوں کی کمی نہیں جیسے کہ ناخنوں پر سفید دھبے آ جانے پر کہا جاتا ہے کہ یہ کیلشیئم کی کمی کی علامت ہے۔ تو کیا ان باتوں میں کوئی حقیقت بھی ہے یا نہیں؟

ناخن جلد کا ہی حصہ ہیں۔ ناخن ایک انتہائی سخت قدرتی پروٹین ’کیراٹن‘ سے بنتے ہیں۔ یہ پروٹین ہمارے انگوٹھوں کی حفاظت کرتا ہے اور ہماری انگلیوں کو ٹراما سے بچاتا ہے۔

ناخن کے نصف چاند کی شکل والے ابتدائی حصے کو ’لونولا‘ کہتے ہیں، جو ناخن کے بڑھنے کی وجہ بنتا ہے اور یہ حصہ ایسے خلیے پیدا کرتا ہے، جو بالآخر سخت ہو کر ناخن کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔

’لونولا‘ کیوٹیکل کے اوپر ہوتا ہے اور کیوٹیکل خلیوں کی وہ تہہ ہے جو ناخن کی جڑ کو جلد سے جوڑتی ہے۔ کیوٹیکل ناخن کے لیے سکیورٹی گارڈ کا کام کرتی ہے اور بیکٹیریا، فنگس اور دیگر جراثیموں کو روک کر اضافی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

جیسے آنکھیں انسان کی روح میں جھانکنے کے لیے کھڑکی کا کام کرتی ہیں ویسے ہی ایک ڈاکٹر کے لیے ناخن آپ کی صحت کو دیکھنے کے لیے کھڑکی کا کام کرتے ہیں۔

معالجین ناخنوں کا استعمال ہر قسم کی تشخیص کے لیے کر سکتے ہیں، حتیٰ کہ جلد کے مسائل سے لے کر گردے کی بیماری تک اور یہاں تک کے قوت مدافعت سے جڑے مسائل کی تشخیص بھی ناخنوں کی مدد سے کی جا سکتی ہے۔

کسی سنگین بیماری کی علامت

یونیورسٹی آف برسٹل میں نیورو سائنس اور فزیالوجی کے لیکچرار ڈین بومگارٹ کہتے ہیں کہ ’میڈیکل سکول میں جو چیزیں میں نے سب سے پہلے سیکھیں، ان میں سے ایک ’کلبنگ‘ تھی، جس کے مطابق آپ کے ناخن اور ناخن کی تہہ کے درمیان کوئی زاویہ نہیں ہوتا۔‘

’کلبنگ کی وجہ سے آپ کے ناخن کی تہہ نرم پڑ جاتی ہے اور ایسا نظر آتا ہے جیسے ناخن آپ کی انگلی کے ساتھ مضبوطی سے منسلک نہیں۔ آپ کی انگلیوں کی اوپری سطح بڑی یا ابھری ہوئی نظر آتی ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کی انگلی ایک طرح سے جیسے سوج جاتی ہے اور ڈرم سٹک کی طرح دکھائی دیتی ہے۔‘

کلبنگ خون میں آکسیجن کی انتہائی کم سطح کی علامت ہے۔ یہ عام طور پر پھیپھڑوں کے کینسر سے منسلک ہوتا ہے، لیکن یہ دوسرے بہت سے مسائل کے علاوہ دل کے خانوں اور والوز میں انفیکشن کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔

ڈین بومگارٹ کہتے ہیں کہ ’اگر آپ کسی شخص میں کلبنگ دیکھیں، تو فوراً ان کا ایکسرے کروایا جائے کیونکہ یہ پھیپھڑوں کا کینسر ہو سکتا ہے۔‘

ڈین مزید کہتے ہیں کہ ’اگرچہ یہ وہ پہلی چیز ہے جو میں نے میڈیکل کالج میں سیکھی لیکن 14 سال میں بحیثیت ایک ڈاکٹر میں نے صرف ایک بار ہی ایسا دیکھا۔‘

ناخنوں پر سفید دھبے جنھیں لیکونیشیا کہا جاتا ہے، کو اکثر وٹامن یا نمکیات کی کمی سے منسوب کیا جاتا ہے تاہم اس حوالے سے شواہد ملے جلے ہیں۔

ناخن کی وہ تبدیلیاں جو خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں’آٹو بریوری سنڈروم‘: وہ نایاب مرض جس میں جسم خود بخود الکوحل بنا کر انسان کو نشے میں مبتلا کر دیتا ہےوائرس سے بچنے کے لیے ہاتھ کیسے دھوئیں؟نیوروفائبرومیٹوسس: پورے جسم پر چھالے پڑ جانے والا عارضہ کیا ہے اور یہ کیوں ہوتا ہے؟

ایک تحقیق میں اس علامت اور کسی شخص کے زنک اور کیلشیئم کی مقدار لینے کے درمیان کوئی تعلق نہیں دیکھا گیا تھا تاہم ایک اور کیس میں کروہن (آنتوں کی سوزش) کے مرض میں مبتلا شخص کے ناخنوں میں لیکونیشیا دیکھا گیا۔

عام طور پر لیکونیشیا ناخنوں میں ٹراما کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جیسے آپ کے ہاتھ کے ناخن کا کسی دروازے میں آ جانا، بار بار مینی کیور کروانا یا پاؤں پر کسی بھاری چیز کا گر جانا۔

اس کے باوجود ناخن کی رنگت میں تبدیلی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ آپ کی صحت ٹھیک نہیں۔

مثال کے طور پر سفید نشان کسی بھاری دھات جیسے سیسے کے زہر کی علامت بھی ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جلد کی بیماری سورائسِس (چنبل) کی بھی علامت ہو سکتے ہیں۔

اگر پورا ناخن ہی سفید ہو جائے تو یہ خون میں پروٹین کی کمی ہو سکتی ہے، جس سے گردے، جگر اور ذیابیطس کی بیماری ہو سکتی ہے۔

ڈین بومگارٹ کہتے ہیں کہ ’اگر خون میں پروٹین کی مقدار کم ہو تو پورا ناخن ہی سفید ہو جاتا ہے۔ ہم اس کو ان لوگوں کے ساتھ جوڑتے ہیں جن کو جگر کی بیماری ہو۔‘

دوسری جانب نیلے ناخن اس چیز کی علامت ہیں کہ شاید جسم میں آکسیجن کی کمی ہے۔ یہ دل کی کسی بیماری یا پھیپھڑوں کے کسی مرض کی علامت ہو سکتے ہیں تو آپ کو جلد از جلد ڈاکٹر سے چیک اپ کروانا چاہیے۔ اگر آپ کو اپنے ناخنوں کے نیچے کالی لکیریں نظر آئیں تو بھی یہ ہی وجہ ہو سکتی ہے یا یہ کسی ٹراما کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ نایاب طرح کے جلد کے کینسر (subungual melanoma) کی بھی علامت ہو سکتی ہے۔

Getty Images

ناخن کے اندر سے خون آنا۔ کبھی کبھار کسی چوٹ یا ضرب لگنے سے آپ کا ناخن ٹوٹتا نہیں مگر اس کی نچلی سطح پر خون آ جاتا ہے اور ناخن پر سیاہ دھبہ یا خون کی لکیریں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ اگر یہ حالت بہتر نہ ہو یا زخم نہ بھرے تو یہ تشویشناک بات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

ڈین بومگارٹ کہتے ہیں کہ ’اس حالت کو ہم سپلنٹر ہیمریج کہتے ہیں جس میں آپ کی ناخن کی تہہ کے اندر خون کے دھبے یا لکریں بن جاتیں ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسا آپ کے ناخن پر کوئی چھرا لگا ہو۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’یہ ہیمرج بعض اوقات ویسکولائٹس (خون کی نالیوں کی سوزش) کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات میں سے ایک دل کے والو میں انفیکشن ہو سکتا ہے۔‘

فنگس کا خدشہ

اس کے علاوہ بھی ڈاکٹر ناخن دیکھ کر بہت سے مسائل کی تشخیص کر سکتے ہیں۔ ایک مریض کا معائنہ کرتے ہوئے ڈاکٹر عام طور پر ناخنوں کا رنگ، ساخت اور موٹائی چیک کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر صحت مند ناخنوں کی تہہ گلابی رنگ کی ہوتی ہے جبکہ صرف ناخن کے سرے سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔ ناخنوں کا اس کے علاوہ کسی اور رنگ کا ہونا کسی انفیکشن یا پیچیدگی کی علامت ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف ہل میں لیکچرار ہولی ولکنسن کہتی ہیں کہ ’اگر آپ اپنے پاؤں کی انگلیوں کے ناخن پر سفید یا زرد داغ دیکھیں تو یہ فنگل انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔‘

اگرچہ بہت سے ممالک جیسے امریکہ یا برطانیہ میں آپ ناخنوں میں انفیکشن کی دوا بغیر کسی ڈاکٹر کے نسخے کے فارمیسی سے جا کر لے سکتے ہیں لیکن اگر آپ اسے لمبے عرصے کے لیے چھوڑ دیں تو اس کا علاج مشکل ہو جاتا ہے۔

ہولی ولکنسن کہتی ہیں کہ ’میرے خیال میں کئی بار جب لوگوں کے ناخنوں کی رنگت بدلتی ہے تو انھیں اس بات کا احساس نہیں ہوتا کہ یہ کوئی انفیکشن ہے اور پھر ایسا بھی ہوتا ہے کہ صورتحال اتنی بری ہو جاتی ہے کہ انھیں ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا ہے۔‘

Getty Imagesنازک یا کمزور ناخن

اس کے علاوہ ناخن کی ساخت بھی بہت سے مسائل کی علامت ہو سکتی ہے۔ ہاتھوں اور پاؤں کے ناخن صحت مند ہونے کی ایک نشانی یہ ہے کہ ان میں اوپری سطح کی جانب خم ہوتا ہے۔ صحت مند ناخنوں میں گڑھے نہیں ہوتے اور اگر ایسا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو کوئلونیشیا ہے، ایک ایسی حالت جس میں ناخن اندر کی طرف مڑے ہوئے، پتلے اور ٹوٹے ہوئے نظر آتے ہیں۔

کچھ کیسز میں کوئلونیشیا کے شکار افراد کے ناخنوں میں ایسے گڑھے ہوتے ہیں کہ ان میں پانی یا کوئی مائع رک سکتا ہے، لہذا اس حالت کو ’سپون نیلز‘ (چمچ والے ناخن) بھی کہا جاتا ہے۔

اگر آپ کے ناخن چمچ سے مماثلت رکھتے ہیں تو یہ اینیمیا کی علامت ہو سکتی ہے، اینیمیا درحقیقت جسم میں خون کے صحت مند سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔ اینیمیا کی وجہ آئرن کی کمی ہو سکتی ہے۔

آپ یقیناً یہ سوچ کر حیران ہوں گے کہ ناخن کسی بھی شخص کی صحت کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں اتنے اہم کیوں ہیں؟ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ناخن جسم کے ان چند حصوں میں سے ایک ہیں جنھیں آپ باہر سے دیکھ سکتے ہیں۔

ڈین بومگارٹ کہتے ہیں کہ ’ناخن جلد کا ہی حصہ ہوتے ہیں اور آپ کی جلد اس بارے میں بہت کچھ بتا سکتی ہے کہ آپ کے جسم میں کیا چل رہا ہے۔‘

’مرض کی تشخیص کسی بھی معمولی علامت سے کی جا سکتی ہے۔ اس لیے آپ انھیں ہر طرف دیکھتے ہیں اور ان کے ناخنوں سے شروع کرتے ہیں، آپ ان کی آنکھوں اور منہ کے اندر بھی دیکھتے ہیں۔‘

اگرچہ ناخنوں میں ہونے والی زیادہ تر تبدیلیاں بے ضرر ہوتی ہیں اور صرف ناخن کی چوٹ تک محدود ہوتی ہیں لیکن اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ ناخن کی ساخت یا رنگ میں تبدیلی مستقل ہے، تو آپ کو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

وائرس سے بچنے کے لیے ہاتھ کیسے دھوئیں؟ناخن کی وہ تبدیلیاں جو خطرناک ثابت ہو سکتی ہیںآوازوں سے نفرت کی بیماری پر کیسے قابو پایا جائے؟پاکستانی مرد سیلیبرٹیز نیل پالش لگا کر سوشل میڈیا پر تصاویر کیوں شیئر کر رہے ہیں؟نیوروفائبرومیٹوسس: پورے جسم پر چھالے پڑ جانے والا عارضہ کیا ہے اور یہ کیوں ہوتا ہے؟’آٹو بریوری سنڈروم‘: وہ نایاب مرض جس میں جسم خود بخود الکوحل بنا کر انسان کو نشے میں مبتلا کر دیتا ہے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More