تین انڈین شہریوں کی ایران میں پراسرار گمشدگی: ’انھوں نے آخری مرتبہ مُجھے کسی پُرہجوم مقام سے فون کیا تھا‘

بی بی سی اردو  |  Feb 04, 2025

Getty Images

’کاروبار کے سلسلے میں‘ ایران جانے والے انڈیا کے تین شہری وہاں پہنچنے کے بعد پُراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے ہیں۔

انڈیا کی حکومت نے اپنے لاپتہ ہونے والے اِن تین شہریوں کی گمشدگی کے بارے میں ایران کی وزارت خارجہ سے رابطہ قائم تو کیا ہے لیکن ابھی اس سلسلے میں ایرانی حکومت کی جانب سے کوئی واضح جواب نہیں ملا ہے اور نہ ہی لاپتہ ہونے والے ان افراد کا کُچھ پتہ چلا ہے۔

انڈیا میں لاپتہ ہونے والے اپنے ان شہریوں کے حوالے سے حکومتی سطح پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔

ایران میں ان انڈین شہریوں کی گمشدگی کے بارے میں اُس وقت پتہ چلا جب ایک صحافی نے انڈیا کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال سے جمعہ کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران اُن کی گمشدگی کے بارے میں سوال کیا۔

ترجمان دفترِ خارجہ رندھیر جیسوال نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’انڈیا نے اپنے لاپتہ ہو جانے والے ان شہریوں کے حوالے سے ایران سے مدد مانگی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’تین انڈین شہری جو کاروباری مقاصد سے ایران گئے تھے وہ لاپتہ ہیں، اور ہم اُن کے رشتے داروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہم نے اس معاملے پر انڈیا میں ایرانی سفارتخانے اور تہران میں انڈین سفارتخانے کے ذریعے بھی ایرانی وزارتِ خارجہ سے بات کی ہے تاکہ ہم ان کا پتہ لگا سکیں۔‘

ایران پہنچنے کے کچھ ہی دنوں کے اندر ان تینوں انڈین شہریوں کا رابطہ اپنی گھر والوں سے ٹوٹ گیا تھا۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے مزید بتایا کہ ان تینوں شہریوں کا تعلق انڈیا کے مختلف علاقوں سے ہے اور یہ تینوں مختلف اوقات میں ایران گئے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم، مگر ہو سکتا ہے گمشدگی کا یہ معاملہ ذاتی نوعیت کا ہو۔ لیکن ہم نے اس معاملے کو بھرپور طریقے سے ایرانی حکام کے سامنے اُٹھایا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ان شہریوں کا پتہ لگانے میں ایرانی حکام ہماری مدد کریں گے۔ ہم نے ان سے یہ درخواست بھی کی ہے وہ ان شہریوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں۔‘

وزارتِ خارجہ نے ان تینوں انڈین شہریوں گمشدگی کے بارے میں مزید کوئی تفصیل جاری نہیں کی ہے اور نہ ہی اب تک ایران کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

تاہم دوسری جانب چند انڈین ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ لاپتہ ہونے والے تین میں سے دو انڈین شہریوں کو ممنوعہ علاقوں میں تصاویر بنانے کے الزامات کے تحت ایرانی پولیس نے گرفتار کیا ہے، تاہم ایرانی اور انڈین حکام نے فی الحال ان خبروں کی تصدیق نہیں کی ہے۔

انڈین میڈیا میں اب تک ایران میں لاپتہ ہونے والے ان انڈین شہریوں کی جو معلومات سامنے آئی ہیں اُن میں تینوں شہریوں کی شناخت یوگیش پنچال، محمد صادق اور سومیت سود کے طور پر کی گئی ہے۔

انڈیا ایران چابہار بندرگاہ معاہدہ: امریکہ پابندیوں کی بات کر کے تنگ نظری کا مظاہرہ نہ کرے، انڈین وزیر خارجہ جے شنکرچابہار بندرگاہ: انڈیا اور ایران کا خطے کے لیے ’گیم چینجر منصوبہ‘ یا پاکستان اور چین سے نئے ٹکراؤ کا پیش خیمہ؟منشیات کی سمگلنگ کا واقعہ انڈیا اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی کی وجہ کیوں؟انڈیا ایران کا ساتھ دے یا امریکہ کا؟

انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق یوگیش پنچال کا تعلق مہاراشٹر کے نانڈیر شہر سے ہے۔ یوگیش نے گذشتہ سال دسمبر کے اوائل میں ایران کا سفر کیا تھا۔ جبکہ محمد صادق کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2024 کے اواخر میں ایران گئے اور سومیت سود نے جنوری 2025 میں ایران کا سفر کیا۔ صادق اور سود کے بارے مزید کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔

روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ نے یوگیش پنچال کی فیملی سے بات کی ہے۔ فیملی کے مطابق یوگیش نے حال میں میوہ جات برآمد کرنے والی ایک کمپنی قائم کی تھی اور وہ مغربی ایشیا میں بزنس کے مواقع کا جائزہ لینے کے لیے پانچ دسمبر کو ممبئی سے تہران گئے تھے۔

اُن کی فیملی کے مطابق وہاں جانے کے تین روز بعد 33 سالہ پنچال کا رابطہ اُن سے منقطع ہو گیا۔ پنچال کی اہلیہ نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’پنچال سے ان سے آخری بات چیت 7 دسمبر کی شام میں ہوئی تھی۔‘ انھوں نے کہا کہ ’اُس وقت ایسا لگا کہ وہ کسی بھیڑ بھاڑ والے علاقے میں تھے۔ انھوں نے کہا کہ وہ جلد ہی فون کریں گے لیکن پھر اس کے بعد کوئی کال نہیں آئی۔‘

پنچال کی اہلیہ آئندہ دو روز تک ان کی فون کال کا انتظار کرتی رہیں لیکن اُن کا فون نہیں آیا۔

پنچال کی اہلیہ نے بتایا کہ ’اس کے بعد 9 دسمبر کو ان کا فون بند ہو گیا۔ ان کی 11 دسمبر کی واپسی کی فلائٹ بھی بُک تھی لیکن وہ واپس نہیں آئے۔‘

انڈیا کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تینوں گمشدہ شہریوں کی فیملی حکام سے رابطے میں ہے اور انھیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا گیا ہے۔

ماضی میں کئی بار ایسا ہوا جب انڈین شہریوں کو ایران میں حراست میں رکھا گیا لیکن اس طرح کے بیشتر معاملات میں کسی غیر ملکی جہاز کو ایران کے سمندری حدود میں کسی سبب پکڑا جاتا تھا اور انڈین شہری اس جہاز کے عملے کے طور حراست میں لیے جاتے تھے۔

حقوق انسانی کی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشل کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں ایرانی خفیہ ایجنسی نے کئی غیر ملکیوں کو گرفتار کیا ہے اور انھیں عملی طور پر یرغمال بنا کر اپنے پاس رکھا ہے۔

ایران اور انڈیا کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ انڈین شہریوں کی گمشدکی کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے کہ جب انڈین حکومت ایران کی چابہار بندرگاہ کی تعمیر و ترقی کے عمل میں سرگرم ہے اور گذشتہ سنیچر کے روز پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بجٹ میں اس بندرگاہ کی ترقی کے لیے سو کروڑ روپے کی اضافی رقم مختص کی گئی ہے۔

انڈیا کی چاہ بہار بندرگاہ پر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ پاکستان ہے یا چین؟چابہار: ایران 18 ماہ کے لیے بندرگاہ انڈیا کو لیز پر دے گاانڈیا ایران چابہار بندرگاہ معاہدہ: امریکہ پابندیوں کی بات کر کے تنگ نظری کا مظاہرہ نہ کرے، انڈین وزیر خارجہ جے شنکرمنشیات کی سمگلنگ کا واقعہ انڈیا اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی کی وجہ کیوں؟انڈیا ایران کا ساتھ دے یا امریکہ کا؟چابہار بندرگاہ: انڈیا اور ایران کا خطے کے لیے ’گیم چینجر منصوبہ‘ یا پاکستان اور چین سے نئے ٹکراؤ کا پیش خیمہ؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More