پکنک منانے گیا اور جنازہ واپس آیا۔۔ ٹھٹھہ بس حادثے کا شکار ہونے والا یہ 30 سالہ نوجوان کون تھا؟

ہماری ویب  |  Jul 21, 2025

کینجھر جھیل کی طرف ایک خوشگوار دن گزارنے کا خواب، اچانک ایک اندوہناک المیے میں بدل گیا۔ ٹھٹھہ بائی پاس کے قریب پیش آنے والے افسوسناک ٹریفک حادثے نے چھ افراد کی زندگی کا چراغ گل کر دیا اور درجنوں کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچا دیا۔ اس مسافر بس میں سوار افراد کسی یوسی سطح کی سیر کے لیے جا رہے تھے، مگر ان میں سے کئی اپنی منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئے۔

جان کی بازی ہارنے والوں میں عبدالرؤف بھی شامل تھا. ایک تیس سالہ نوجوان، جو اپنے والد کے ساتھ ایک کلینک میں کام کرتا تھا اور میڈیکل اسٹور پر بھی مصروف رہتا تھا۔ عبدالرؤف ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے وابستہ تھا، ایک چھوٹے بچے کا باپ اور تین بہن بھائیوں کا بڑا سہارا۔ اس حادثے میں اس کا بھائی بھی شدید زخمی ہوا ہے اور اب اسپتال میں زیر علاج ہے۔

عبدالرؤف کے انتقال کی خبر گھر پہنچی تو ہر طرف خاموشی چھا گئی۔ ضعیف والدین کی آنکھوں میں کرب تھا، اور ماں کے بین سن کر محلے کے لوگوں کی آنکھیں بھیگ گئیں۔ محلے کی فضا سوگ میں ڈوب گئی ہے، جنازے کی تیاری کے ساتھ ساتھ لوگوں کا ہجوم تعزیت کے لیے امڈ آیا ہے۔ ایک ہنستا بستا گھر پل میں ویران ہو چکا ہے۔

یہ واقعہ صرف ایک ٹریفک حادثہ نہیں بلکہ کئی گھروں میں ہمیشہ کے لیے خلا چھوڑ گیا ہے۔ ایک خاندان نے اپنا کفیل کھو دیا، ایک ماں کا لختِ جگر جدا ہو گیا، اور ایک بچے نے وہ سایہ کھو دیا جس کے بغیر بچپن ادھورا ہے۔ اس شام کی خاموشی میں ایک ایسا دکھ چھپا ہے جسے لفظوں میں بیان کرنا آسان نہیں۔ ٹھٹھہ کا یہ دن اب ان یادوں میں شامل ہو چکا ہے جو کبھی نہ بھولیں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More