10 سال کی سارہ شریف کا لندن میں قتل، والد اور سوتیلی والدہ مجرم قرار

اردو نیوز  |  Dec 12, 2024

برطانیہ کی ایک عدالت نے گذشتہ سال لندن  میں قتل کی گئی 10 سالہ برٹش پاکستانی لڑکی سارہ شریف کے والد اور ان کی سوتیلی والدہ کو ان کے قتل کا مجرم قرار دے دیا ہے۔  

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عدالت سارہ شریف کے والد عرفان شریف اور سوتیلی والدہ بینش بتول کو 17 دسمبر کو سزا سنائے گی۔

سارہ کے چچا اور عرفان شریف کے بھائی فیصل ملک کو اس کیس میں قتل کے الزام سے تو بری کیا گیا ہے تاہم ایک بچے کی موت کا باعث بننے یا ایسا ہونے دینے پر مجرم قرار دیا گیا ہے۔

سارہ شریف جنوب مغربی لندن کے قصبے ووکنگ میں اپنے گھر میں 23 اگست 2023 کو مردہ پائی گئی تھی۔

شارہ شریف کے قتل کے فوراً بعد ان کے والدین پاکستان بھاگ گئے تھے۔ ان کو ستمبر 2023 کو دبئی سے واپسی پر گیٹ وک ایئرپورٹ  سے گرفتار کیا گیا تھا۔

استغاثہ کے مطابق سارہ پر شدید اور مسلسل تشدد کیا گیا تھا۔

جج نے فیصلہ سنانے سے قبل عدالت میں موجود افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ لمحات بہت تناؤ والے ہیں تاہم وہ سب کو خاموش رہنے اور عدالت کے احترام کی یاد دہانی کرواتے ہیں۔

جس وقت عدالت نے فیصلہ سنایا اس وقت عدالت کے کٹہرے میں کھڑی بینیش بتول اور سارہ کے چچا فیصل ملک رو پڑے تاہم سارہ کے والد عرفان بے تاثر چہرے کے ساتھ کھڑے رہے۔

یاد رہے کہ مقدمے کی سماعت کے دوران چھ دن تک سارہ کے والد عرفان شریف نے تمام الزامات سے انکار کیا تھا تاہم مقدمے کی کارروائی کے ساتویں روز انھوں نے اعتراف جرم کر لیا تھا۔

عدالت کے روبرو سارہ شریف کے والد نے اعتراف کیا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کو کئی ہفتے تک متعدد بار سخت تشدد کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا تھا کہ سارہ میری وجہ سے مری۔

مقدمے کی سماعت کے دوران چھ دن تک سارہ کے والد عرفان شریف نے تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔سارہ شریف کے پانچ بہن بھائی، جن کی عمریں ایک سے 13 سال تک ہیں، بھی 9 اگست کو تینوں نامزد افراد کے ساتھ پاکستان چلے گئے تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سارہ شریف کو ’متعدد اور گہرے زخم‘ آئے تھے۔

خیال رہے کہ سارہ شریف کی والدہ پولش ہیں جن کی پاکستانی نژاد عرفان شریف سے علیحدگی ہو گئی تھی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More