نیویارک میں یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کا سی ای او قتل، حملہ آور فرار

اردو نیوز  |  Dec 05, 2024

نیویارک پولیس کے مطابق یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کے انشورنس یونٹ کے سی ای او برائن تھامسن کو بدھ کی صبح ہِلٹن مِڈ ٹاؤن ہوٹل کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

سی این این کے مطابق حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا ہے تاہم ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملہ آور نے کچھ اہم نشان چھوڑے ہیں۔

بدھ کو پولیس کمشنر جیسیکا نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ صبح سات بجے سے کچھ دیر قبل ماسک پہنے ایک مسلح شخص ہِلٹن مِڈ ٹاؤن ہوٹل کے باہر برائن تھامسن کا انتظار کر رہا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ’بہت سے لوگ ملزم کے قریب سے گزرے، لیکن وہ اپنے مخصوص ہدف کا انتظار کرتا نظر آیا۔ ’میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ منصوبہ بندی کے ساتھ یہ حملہ کیا گیا۔‘

مسلح شخص نے برائن تھامسن پر پیچھے سے گولی چلائی۔ ان کو ایمرجنسی ورکرز نے شدید زخمی حالت میں ماؤنٹ سینائی ویسٹ ہسپتال منتقل کیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا سکا اور دم توڑ گیا۔

فائرنگ کے محرکات واضح نہیں ہو سکے اور پولیس نی بھی ابھی تک تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ لیکن تفتیش سے واقف ایک ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کی پیرنٹ کمپنی یونائیٹڈ ہیلتھ گروپ، اعلٰی سطح کے ایگزیکٹیو سے متعلق دھمکیوں سے آگاہ تھی لیکن ان دھمکیوں میں تھامسن کا نام شامل نہیں تھا۔

50 سالہ برائن تھامسن کی اہلیہ پاؤلیٹ نے سی این بی سی نیوز کو بتایا کہ ’ان کے شوہر کو دھمکیاں دی گئی تھیں۔ اس نے مجھے بتایا تھا کہ کچھ لوگ دھمکیاں دے رہے ہیں۔‘

بدھ کی صبح سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک اہم کانفرنس کا آغاز ہونے والا تھا تاہم برائن تھامسن کے قتل کے بعد فوراً کانفرنس منسوخ کر دی گئی۔

پولیس کے مطابق حملہ آور نے کچھ اہم نشان چھوڑے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)تھامسن کو اپریل 2021 میں یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر کا چیف ایگزیکٹیو آفیسر نامزد کیا گیا تھا۔ یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر، یونائیٹڈ ہیلتھ گروپ کا حصہ ہے جو امریکہ کی سب سے بڑی انشورنش کمپنی اور ملک کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

یہ کمپنی 49 ملین سے زیادہ امریکیوں کو صحت کے لیے بیمہ فراہم کرتی ہے، جو سپین کی آبادی سے زیادہ ہے۔

منی سوٹا کے گورنر اور سابق نائب صدر کے امیدوار ٹِم والز نے تھامسن کی موت کو ہیلتھ کیئر کے شعبے کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More