’مے ڈل کال‘ کے بعد لاہور میں فلائی جناح کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ: ’ایسا لگا جہاز کہیں ٹکرا جائے گا‘

بی بی سی اردو  |  Sep 24, 2024

پاکستان کے شہر لاہور میں علامہ اقبال ایئرپورٹ کے رن وے پر اس وقت افراتفری مچ گئی جب نجی ایئرلائن فلائی جناح کی کراچی سے آنے والی فلائٹ نے ایمرجنسی لینڈنگ کی۔

بی بی سی کو دستیاب ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رن وے پر کھڑے جہاز کے دروازے کھلے ہیں اور ان کے آگے ایمرجنسی سلائیڈز بھی لگادی گئی ہیں، جس سے پھسل پھسل کر مسافر جہاز سے باہر نکل رہے ہیں۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق پیر کی رات سات بج کر 15 منٹ پر کراچی سے لاہور آنے والی فلائی جناح کی پرواز ایف ایل 846 کی جانب سے ’مے ڈے کال‘ موصول ہوئی تھی کیونکہ جہاز کے کارگو کمپارٹمنٹ میں دھواں بھر گیا تھا۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’مے ڈے کال‘ موصول ہونے کے بعد فائر ڈپارٹمنٹ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے رن وے پر پہنچ گیا تھا۔

’تمام مسافروں اور عملے کو جہاز کے ایمرجنسی انخلا نظام کے ذریعے بحفاظت باہر نکالا گیا تھا۔‘

جہاز میں موجود ایک مسافر عظیم خان نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’کراچی سے ہمارا سفر پُرسکون تھا کہ اچانک پہلے کہا گیا کہ سیفٹی بیلٹ باندھ لیں اور مضبوط رہیں۔ پھر ایک دم ایسا لگا کہ جہاز تیر کی طرح نیچے کی طرف چل رہا ہے۔‘

’اس دوران شاید دوبارہ کہا گیا کہ ہم ہنگامی لینڈنگ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد پانچ منٹ میں لینڈنگ مکمل ہوئی اور فوراً ہی ایمرجنسی گیٹ کھول دیے گئے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جہاز میں افراتفری کا عالم تھا اور ہر کوئی ایمرجنسی گیٹ سے جلدی باہر نکلنے کی کوشش کر رہا تھا۔

عظیم خان مزید کہتے ہیں اس صورتحال میں جہاز کے اندر افواہیں بھی پھیلنے لگیں: ’کوئی کہہ رہا تھا کہ انجن خراب ہو گیا ہے اور کچھ لوگ کوئی اور بات کر رہے تھے۔‘

جہاز میں موجود ایک خاتون مسافر گذشتہ رات کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’بس ایسا لگا کہ جہاز کہیں جا کر ٹکرا جائے گا، کچھ اعلانات بھی ہو رہے تھے مگر مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا۔‘

’مے ڈے کال‘ کیوں کی جاتی ہے؟

سِول ایوی ایشن اتھارٹی کے سابق عہدیدار محمد افسر ملک کہتے ہیں کہ ایمرجنسی لینڈنگ کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کہ ’جہاز اب اپنی نارمل حالت میں آگے کی طرف اُڑان بھرنے کے قابل نہیں ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’مے ڈل کال ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، جیسے کہ اگر حہاز میں آگ لگ جائے، دھواں بھر جائے یا دونوں انجن فیل ہوجائیں تو فوراً مے ڈے کال کی جاتی ہے۔‘

’ایسی صورتحال میں جہاز کا پائلٹ سیفٹی پروٹوکول پر عملدرآمد کرتا ہے، اس بات کا تعین کرتا ہے کہ فالٹ جہاز کے کس پُرزے میں آیا ہے یا جہاز کے کسی حصے میں آگ لگی ہے۔‘

محمد افسر ملک کے مطابق فلائی جناح کے جہاز میں جب دھواں نمودار ہوا ہوگا تو سموک ڈیٹیکٹر کے ذریعے پائلٹ کو فوراً صورتحال کا علم ہوا ہوگا اور انھوں نے ایئر کنٹرولر کو ’مے ڈے کال‘ کے ذریعے صورتحال بتا کر فائر بریگیڈ وغیرہ کا انتظام کرنے کو کہا ہوگا۔

یہاں یہ سوال اُٹھتا ہے کہ جہاز میں خرابی کے سبب ایئرلائن کمپنیوں کو کن نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟

ہوائی جہاز کی سیٹ پیچھے کرنے پر جھگڑا ہانگ کانگ کے جوڑے کو کتنا مہنگا پڑا؟دوران سفر مسافر کے کھانے میں زندہ چوہا نکلنے پر جہاز کی ہنگامی لینڈنگ: چوہا جہاز کے لیے کیوں خطرناک ہے؟فلائٹ 93 کی ہائی جیکنگ کی سنسنی خیز واردات: وہ مسافر طیارہ جو امریکی پارلیمان کو تباہ کر سکتا تھامشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی جو طالبان حکومت کے لیے ہزاروں ڈالر کمانے کا سبب بن رہی ہے

ایوی ایشن امور پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کار طاہر عمران میاں کہتے ہیں کہ ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران جو جہاز کے دروازوں پر ایمرجنسی سلائیڈر لگائی جاتی ہیں ان کی قیمت امریکی مارکیٹ میں 12 ہزار ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ ان سلائیڈز کو استعمال کرنے کے بعد انتہائی خیال سے ہوا نکال کر دوبارہ جہاز میں اپنی جگہ پر رکھ دیا جاتا ہے۔

’ہنگامی صورتحال میں جہاز کا پائلٹ نقصان کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہوتا بلکہ اس کی پہلی ترجیح مسافر اور عملہ ہوتے ہیں۔‘

ہنگامی لینڈنگ کی صورت میں کمپنی کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے ایوی ایشن امور کے ماہر محمد افسر ملک کہتے ہیں کہ ’اگر کوئی پُرزہ خراب ہوجائے تو اس کو تبدیل کیا جاتا ہے اور اس کی قیمت لاکھوں روپے میں بھی ہو سکتی ہے۔‘

’اس کے علاوہ پرواز میں تاخیر یا جہاز میں خرابی کے سبب اکثر لینڈنگ چارجز بڑھ جاتے ہیں، مسافروں کو کھانا پینا دینا پڑتا ہے اور اکثر مسافروں کو مالی معاوضہ بھی دیا جاتا ہے۔‘

کیا ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد کوئی تحقیقات بھی ہوتی ہیں؟Getty Imagesفلائی جناح کی پرواز کراچی سے لاہور پہنچی تھی

محمد افسر ملک کہتے ہیں کہ کسی بھی ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد سِول ایوی ایشن اتھارٹی اس کی تحقیقات کرتی ہے۔

سِول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات ’ایئرکرافٹ انسیڈنٹ انویسٹیگیشن بورڈ‘ کر رہا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’حکام اس کی تحقیقات کر رہے ہیں لیکن فی الحال ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ ایمرجنسی لینڈنگ فالس الارم پر کی گئی۔‘

اس ایمرجنسی لینڈنگ کے حوالے سے فلائی جناح کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ان کی تکنیکی ٹیم اس واقعے کی جامع تحقیقات کر رہی ہے۔

’ہمارے مسافروں اور عملے کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔‘

’شینگن ویزا‘ کا حصول کس طرح ’بلیک مارکیٹ‘ میں پیسہ کمانے کا ذریعہ بن رہا ہےپائلٹس کو ڈاگ فائٹس میں شکست دینے والی مصنوعی ذہانت جو مستقبل کی جنگوں کو بدل سکتی ہے’پی آئی اے پائلٹ پشاور کی فلائٹ غلطی سے کراچی لے گیا‘: سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا؟ہیلی کاپٹر حادثہ: پائلٹ کی ’پارٹی میں شرکت‘ کے بعد ’چوری‘ اور ہوٹل سے ٹکرایک سافٹ ویئر اپڈیٹ جس نے دنیا بھر میں آئی ٹی اور ٹرانسپورٹ کا نظام بٹھا دیاشدید ٹربیولینس میں ہوائی جہاز کو اڑانا کتنا مشکل ہوتا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More