اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بدھ کو یہاں انجینئرنگ سٹارٹ اپس کے لیے پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) سیڈ فنڈنگ فیز ون کی ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس موقع پر شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ دنیا کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی ضرورت ہے، پاکستان میں سالانہ 25 ہزار آئی ٹی گریجویٹ تیار ہوتے ہیں، انجینئرز اور آئی ٹی کے شعبہ میں بڑی تعداد میں ہنر مند کارکنوں کو تربیت دینے کے لیے حکمت عملی وضع کرنا ناگزیر ہے، مستقبل کی ضرورت کے پیش نظر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور دیگر ضروری مہارتوں سے لیس افرادی قوت کوتیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے اور ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کماسکیں۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سکولوں سے باہر بچوں کی نمایاں تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم مسئلہ سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 3 کروڑ سے زیادہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جامع حکمت عملی اور کلیدی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کے ذریعے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک روشن مستقبل کی خواہشمند ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ تین دہائیوں کے دوران دنیا اتنی بدل جائے گی جس کا آج تصور بھی ممکن نہیں، پاکستان کی 15 کروڑ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، پاکستان انجینئرنگ کونسل کو ٹیکنالوجی کو نچلی سطح تک فروغ دینے کے لئے اقدامات وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو آگے لے جانا چاہتے ہیں، ہم ملک کا مالیاتی بحران نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت اور انہیں بیرون ملک بھجوا کر کم کرسکتے ہیں۔انہوں نے تقریب کے دوران پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) سیڈ فنڈنگ فیز ون کے تحت انجینئرنگ سٹارٹ اپس میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والوں کو توصیفی شیلڈز اور چیک بھی تقسیم کئے۔ تقریب میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر محمد نجیب ہارون اور میجر جنرل (ر) شاہد نذیر نے بھی شرکت کی۔ تقریب کے آخر میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے تقریب میں لگائے گئے مختلف سٹالوں کا دورہ کیا۔