سائنسدان نظام شمسی میں اب تک ایک ملین کے قریب تیز رفتاری سے پھیلتے ہوئے بڑے حجم والے بلیک ہولز کو تلاش کرچکے ہیں جو کہکشاؤں کے مراکز میں پائے جاتے ہیں۔
وہیں اب ماہرین فلکیات کی جانب سے اب تک کا سب سے طاقتور بلیک ہول دریافت کیا گیا ہے جوروزانہ ایک سورج کو نگلنے کی طاقت وقت رکھتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدانوں نے سورج سے 500 ٹریلین گنا زیادہ روشن ’کواسر‘ دریافت کرلیا ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ یہ کائنات کی سب سے زیادہ روشن اور سب سے زیادہ طاقتور جگہ ہوسکتی ہے۔
غیر معمولی طاقت کے حامل اس بلیک ہول کو ’جے0529-4351‘ کا نام دیا گیا ہے، یہ بلیک ہول بنیادی طور پر ’کواسر‘ یعنی یہ کہکشاں کے مرکزی مقام پر واقع ہے، فلکیات کی اصطلاح میں اسے اے جی این یعنی ’ایکٹیو گیلیکٹک نیوکلیس‘ کہا جاتا ہے۔
یہ بڑی مقدار میں توانائی خارج کرتا ہے، ان میں وسیع پیمانے پربلیک ہولز ہوتے ہیں، جو سورج سے لاکھوں یا اربوں گنا زیادہ بڑے ہوتے ہیں اور مادے کی بڑی مقدار کو نگل رہے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان بلیک ہولز سے ڈرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ اس روشنی کو ہم تک پہنچنے میں 12 بلین سال سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کا پھیلاؤ بہت پہلے رک چکا ہوگا۔