زمین پر سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دورانِ گردش زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔
رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن 14 اکتوبر کو ہوگا،پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بج کر 35 منٹ پر گرہن کا آغاز ہوگا اور 15 اکتوبر کی شب 2 بج کر 25 منٹ پر اس کا اختتام ہوگا۔
اس گرہن کو رِنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے، کیونکہ اس کے دوران چاند سورج کو اس طرح چھپائے گا کہ اس کا بیرونی حصہ ایسے دکھائی دے گا جیسے کوئی رِنگ یا چھلا ہو۔ سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں ہو گا بلکہ صرف شمالی اور جنوبی امریکا میں ہی اسے دیکھنا ممکن ہوگا۔
چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے 400 گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط بھی چاند کے محیط سے 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے گرہن کے موقع پر چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لیتا ہے۔
سورج گرہن ہر وقت ہر علاقے میں نہیں دیکھا جا سکتا، اس لیے سائنسدانوں سمیت بعض لوگ سورج گرہن کا مشاہدہ کرنے کے لیے دور دراز سے سفر طے کرکے گرہن زدہ خطے میں جاتے ہیں۔
مکمل سورج گرہن ایک علاقے میں تقریباً 370 سال بعد دوبارہ آ سکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ سات منٹ چالیس سیکنڈ تک برقرار رہتا ہے۔ البتہ جزوی سورج گرہن کو سال میں کئی دفعہ دیکھا جا سکتا ہے۔