خلائی مخلوق کے بارے میں ہمیشہ سے اختلاف پایا جاتا ہے کہ کوئی مخلوق ایسی ہے بھی یا نہیں مگر اس موضوع پر کئی فلمیں بنائی جاچکی ہیں جبکہ حال ہی میں سائنسدانوں نے خلائی مخلوق کی دو لاشیں دریافت کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور اب سائنس دانوں نے خلائی مخلوق کے حوالے سے اہم کھوج لگانے کے قریب پہنچنے کا بھی دعویٰ کردیا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناساکے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی نئی دریافتوں کی مدد سے جلد ہم سیاروں میں بسی کوئی اور مخلوق اور زندگی کے آثار کے بارے میں جان سکیں گے۔
اسپیس ٹیلی اسکوپ جیمز ویب کو 120 نوری سال کے فاصلے پر موجود K2-18b نامی سیارے میں گیس کی ایک ممکنہ علامت ملی ہے جو ماحول میں پائے جانے والے سادہ سمندری جانداروں سے پیدا ہوتی ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس دریافت نے حالیہ مطالعات میں اضافہ کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ K2-18 b ایک ہائیشین ایکسپو سیارہ ہو سکتا ہے، جس میں ہائیڈروجن سے بھرپور ماحول اور پانی کی سمندر سے ڈھکی ہوئی سطح رکھنے کی صلاحیت ہے۔
ناسا کے محققین نے اس گیس کی دریافت پر دعویٰ کیا ہے کہ بہت مضبوط اشارے ہیں جس کے باعث اب کائنات میں کسی خلائی مخلوق اور زندگی کی تلاش بہت زیادہ دوری پر نہیں۔