آپ نے استعمال نہیں کیا؟ الیکٹرک ٹوتھ برش کے ایسے فائدے کہ آپ بھی آج سے اس کا استعمال کرنا شروع کردیں

ہماری ویب  |  Sep 25, 2023

دانتوں کی صحت کا ہماری صحت پر بہت اثر پڑتا ہے ، سادہ روزمرہ برش کرنے کی تکنیک اور مختلف مصنوعات جس کے ہم بچپن سے عادی ہو چکے ہیں کافی نہیں ہوسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سائنسدانوں اور ڈینٹسٹ کے بہترین طریقوں اور ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے دانتوں کی مناسب دیکھ بھال کرسکتے ہیں جس سے اس میں کیڑا لگنے سے بھی بچ سکتے ہیں۔یہ ہم سب کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔

دانتوں کی روزانہ صفائی اور ان کی دیکھ بھال کیلئے برش، مسواک اور انگلی کی مدد سے منجن کا استعمال بھی شامل ہے لیکن اب اس دور جدید میں ایک جدید الیکٹرک ٹوتھ برش بھی متعارف کرایا گیا ہے جو بہت تیزی کے ساتھ مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے۔

یہ الیکٹرک برش ایک بیٹری کی مدد سے ازخود چلتا ہے، اس کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ یہ آلہ ان جگہوں پر بھی دانتوں کی سطحوں کی اعلیٰ معیار کی صفائی کرنے کے قابل ہے جہاں روایتی برش نہیں پہنچ سکتا۔

عام ٹوتھ برش اور الیکٹرک ٹوتھ برش کا موزانہ کیا جائے تو الیکٹرک ٹوتھ برش دانتوں کی صفائی کے ساتھ منہ کی صحت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے الیکٹرک برش سے دانت صاف کرنا پیشہ ورانہ دانتوں کی صفائی کے قابل عمل قرار دیا گیا ہے۔

الیکٹرک ٹوتھ برش سے دانتوں پر جمے پلاک کو بہتر انداز میں صاف ہوتی ہے کیونکہ یہ منہ کے ان جگہوں کی صفائی کرتا ہے جہاں عام برش نہیں پہنچ پاتا۔یہ دانت صاف کرنے کے دوران آپ کے مسوڑھوں ک ہر طرح کے نقصان سے بچاتا ہے۔

ایک الیکٹرک ٹوتھ برش میں کئی طرح کی خصوصیات ہوتی ہیں جیسے ٹائمر، وائبریشن یعنی ارتعاش، برش کے ریشوں کی گھومنے کی صلاحیت اور پریشر دینے والے سینسر یہ سب مل کر دانتوں کی مکمل صفائی کو یقینی بناتے ہیں ساتھ ہی یہ دانتوں میں کیویٹیز بننے اور مسوڑھوں کو بیماری سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

الیکٹرک ٹوتھ برش ہر عمر کے افراد باآسانی استعمال کرسکتے ہیں، تو آپ ابھی تک کیا سوچ رہے ہیںجلدی کریں اور الیکٹرک ٹوتھ استعمال کرنا شروع کرکے حیران کن فائدہ اٹھائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More