پاکستان کی پہلی خاتون خلاباز نمیرہ سلیم خلا کا سفر کرکے تاریخ رقم کرنے کیلئے 5 اکتوبر کو خلائی سیاحتی کمپنی ورجن گیلیکٹک ہولڈنگز کے تعاون سے مہم جوئی کا آغاز کریں گی۔
نمیرہ نے چھٹے خلاباز کامقام حاصل کیا جسے ورجن گیلیکٹک کے بانی خلاباز رچرڈ برانسن نے نامزد کیا تھا۔ یہ آنے والا خلائی سفر نمیرہ اور پاکستان کے لیے ایک یادگار کارنامہ ہے جو کہ خلائی تحقیق میں قوم کی بڑھتی ہوئی شمولیت کو ظاہر کرتا ہے۔
نمیرہ سلیم کی مہم جوئی اور تلاش کی ایک متاثر کن تاریخ ہے، 2006 میں حکومت کی طرف سے انہیں باضابطہ طور پر پاکستان کی پہلی خلاباز کے طور پر تسلیم کیا گیا اور 2007 میں پاکستان کے لیے انہوں نے سیاحت کی اعزازی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
نمیرہ کو 2007 میں قطب شمالی، 2008 میں قطب جنوبی اور قطب جنوبی تک پہنچنے والی پہلی پاکستانی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ 2008 میں ماؤنٹ ایورسٹ پر اسکائی ڈائیو۔ 2011 میں انہیں تمغہ امتیازسے نوازا گیا۔
اطلاعات و نشریات کے نگراں وزیر مرتضیٰ سولنگی نے نمیرہ سلیم کے آنے والے خلائی سفر کو خلائی تحقیق میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار اور قوم کے لیے ایک قابل ذکر کارنامے کی علامت قراردیتے ہوئے حکومت اور عوام کی جانب سے مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔