ٹیکنالوجی کے دور میں ہر چیز سہل ہوتی جارہی ہے، کھانا منگوانا ہو یا کوئی بھی راستہ ڈھونڈھنا ہو، صارفین فون پر ہی انحصار کرتے ہیں، کئی لوگ تو گوگل میپ پر اندھا اعتما دکرتے ہیں جس کا نتیجہ اکثر حادثات کی صورت بھی نکلتا ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ گوگل میپ کی مدد سے کسی بھی منزل پر پہنچنا آسان ہوچکا ہے لیکن انسان کو مشین پر بھروسہ کرنے کے ساتھ ساتھ خود بھی دھیان رکھنا بہت ضروری ہے۔
گوگل میپ پر اندھے بھروسے کی وجہ سے بھارت کی ریاست تلنگانہ کے ضلع پیٹ میں ایک بس پانی میں جاگری۔
تمل ناڈو سے آنے والی ایک بس رات کے وقت حسن آباد کی طرف محو سفر تھی تاہم ڈرائیور راستے سے واقف نہیں تھا، اس لئے اس نے راستہ تلاش کرنے کے لیے گوگل میاپ کا سہارا لیا ۔
راستے میں اندھیرے کے باعث بس گوگل میپ کو فالو کرتے ہوئے آگے بڑھنے لگے۔ میپ کے مطابق ڈرائیور کی منزل کی طرف جانے والے راستے پر کچھ دور سڑک موجود ہے لیکن میپ نے بس کو پانی کے بیچوں بیچ پہنچا دیا۔ڈرائیور سمجھا کہ شاید بارش کی وجہ سے سڑک پر پانی جمع ہے کیونکہ میپ میں راستہ نظر آرہا تھا۔
میپ کی وجہ سے بس آگے بڑھتے بڑھتے گہرے پانی میں چلی گئی اور پانی بس کے کیبن تک پانی پہنچ گیا جس پر ڈرائیور اور کلینر فوری بس سے اتر کر اپنی جان بچائی۔ بس مسافروں سے خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا لیکن گوگل میپ پر اندھے اعتماد کی وجہ سے حادثہ ضرور پیش آیا۔