ناروے کے ایک شہری کو علاج کے بجائے سیر و تفریح کے حوالے سے ڈاکٹر کے مشورے نے کروڑ پتی بنادیا۔
51سالہ ایرلین بور کو ڈاکٹر نے ڈپریشن کے علاج کے بجائے مصروف رہنے کیلئے سیر و تفریح اور کسی مشغلے کا مشورہ دیا تھا، ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے ایرلین نے ایک میٹل ڈیٹیکٹر خریدا اور پہاڑوں کی طرف نکل گئے۔
51سالہ ایرلین بور مغربی شہر ستاوینجر کے قریب واقع جزیرے رینسوئے پہنچے اور جزیرے پر گھومتے پھرتے ان کے میٹل ڈیٹیکٹر نے کسی دھات کی موجودگی کا اشارہ دیا۔
ایرلین نے پہلے تو اس کو نظر انداز کیا لیکن توجہ دینے پر یہ معلوم ہوا کہ یہاں سونے کے زیورات دفن ہیں۔
یونیورسٹی آف سٹاوانگر میں آرکیالوجی میوزیم کے ڈائریکٹر اولے میڈسن کا کہنا ہے کہ ایک ہی وقت میں اتنی مقدار میں سونے کی دریافت انتہائی غیرمعمولی ہے۔ اسی قسم کے زیورات ناروے کے علاوہ سویڈن اور ڈنمارک میں بھی ملے ہیں۔
یونیورسٹی کے خیال میں سونے کے زیورات کا وزن ایک سو گرام سے زیادہ ہے، ناروے کے قانون کے تحت 1537 سے پہلے کی اشیاء اور 1650 سے پہلے کے سکے ریاست کی ملکیت ہیں اور انہیں حکومت کے حوالے کرنا چاہیے۔